ہماری حکومت نیک نیتی کے ساتھ ریفارمز کا ایجنڈا لے کر آئی ہے:وزیراعظم عمران خان

ہماری حکومت نیک نیتی کے ساتھ ریفارمز کا ایجنڈا لے کر آئی ہے:وزیراعظم عمران خان
کیپشن: تصویر بشکریہ ریڈیو پاکستان ٹوئٹر

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 60اور 70کی دہائی میں پاکستان کی سول سروس اس خطے کی سب سے بہترین سروس تھی اور خطے کے دیگر ممالک ہم سے سیکھنے آتے تھے۔ بدقسمتی سے سیاسی مداخلت سے سول سروس کا زوال شروع ہوا۔ ہماری حکومت نیک نیتی کے ساتھ ریفارمز کا ایجنڈا لے کر آئی ہے اور عوامی فلاح و بہود کی خاطر نظام میں بہتری لانے کی خواہش مند ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سول سروس ریفارمز ٹاسک فورس کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہو جس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب اور میرٹ ہی نظام میں بہتری لانے کے اصول ہیں۔

ہماری حکومت کا مشن ہے کہ بیوروکریسی کو سیاسی مداخلت سے بچایا جائے اور ہر تقرری صرف میرٹ کی بنیاد پر کی جائے۔ خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت نے سروس کی انتظامی ڈھانچے میں تبدیلیاں لائی جس کی وجہ سے گورننس میں بہتری آئی۔ سول سرونٹس کو بے جا تنگ کرنے سے کام رک جاتا ہے۔ پوسٹ پر مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ ڈیلیوری میں تسلسل قائم رہے۔


عمران خان کا کہناتھا کہ سرکار کے زیر انتظام کمپنیوں اور اداروں کے بورڈزمیں اچھی شہرت اور اہل افراد کو شامل کیا جارہا ہے تاکہ عوام کو بہتر سہولیات اور سروسز مہیا کی جاسکیں۔

تعلیم اورصحت کے شعبے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ وسائل کے ضیاع کو روکنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا اسپیشلائزیشن کا دور ہے ، ہر شعبے میں ماہر افراد ہی کام کرسکتے ہیں۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں ایک قدر مشترک ہے اور وہ ماہر افراد کی میرٹ پر بھرتی ہے۔ لوکل گورنمنٹ کا ایسا ماڈل لا رہے ہیں جس میں مقامی نمائندے عوامی فلاح و بہود میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔

عمران خان نے کہا سیاست دانوں کی ٹریننگ بھی ضروری ہے تاکہ سول سروس کو سیاسی مداخلت سے بچایا جائے اور بیوروکریٹ بلا خوف و خطر اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔