امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران پر عائد پابندیاں نہ اٹھانے کا اعلان کر دیا

US President Joe Biden has announced that he will not lift sanctions on Iran
کیپشن: فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی صدر جوزف بائیڈن نے اپنے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں نہ اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں صدر جوبائیڈن نے واضح کیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر عائد سخت پابندیوں کو اٹھانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ اگر ایران چاہتا ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے تو اسے اپنا جوہری پروگرام روکنا ہوگا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جوبائیڈن کے بیانات سے یہ تاثر ملا تھا کہ وہ ایران کو اب ''برائی کی جڑ'' نہیں سمجھتے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس اس کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ تاہم اپنے حالیہ بیان میں انہوں نے تمام قیاس آرائیوں کی نفی کر دی ہے۔

جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ایران نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے۔ امریکا اس پر عائد سخت پابندیوں کسی صورت نہیں اٹھائے گا۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے بھی جاری ایک اہم بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات کی بحالی کیلئے امریکا کی جانب سے کوئی پیشگی شرط عائد نہیں کی گئی ہے۔

ایرانی رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ نے بھی اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ ان کا ملک صرف اسی صورت میں ایٹمی معاہدے کی پاسداری کا پابند ہوگا، جب امریکا کی جانب سے پابندیوں کو اٹھایا جائے گا، یہ فیصلہ ہی اٹل ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اس وقت چار اعشاریہ پانچ فیصد یورینیم افزودہ کر رہا ہے لیکن وہ عالمی معاہدے کو سبوتاژ کرتے ہوئے اس کی مقدار کو 20 فیصد تک بڑھانا چاہتا ہے۔ تاہم ایران نے جو معاہدہ کر رکھا ہے اس کے مطابق وہ صرف 3 اعشاریہ 67 فیصد ہی یورینیم افزودہ کر سکتا ہے۔