اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، مسلم لیڈر شپ کو یہ سمجھانا چاہیے تھا، وزیراعظم

 اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، مسلم لیڈر شپ کو یہ سمجھانا چاہیے تھا، وزیراعظم
کیپشن: اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، مسلم لیڈر شپ کو یہ سمجھانا چاہیے تھا، وزیراعظم
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے علما مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا اور علما و مشائخ کا تحریک پاکستان میں نمایاں کردار تھا جبکہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے کوشاں ہیں کیونکہ مدینہ کی ریاست میں قانون کی بالادستی تھی اور کوئی بھی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ 

وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ دیا اور مسلم ممالک کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور مسلمان لیڈر شپ نے اس امر کی کبھی وضاحت نہیں کی۔ مسلم لیڈر شپ کو عالمی فورم پر مغربی ممالک کے رہنماؤں کو سمجھانا چاہیے تھا کہ آزادی اظہار اور پیغمبر کی ناموس میں کیا فرق ہے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ نائن الیون سے پہلے سب سے زیادہ خود کش حملے بھارت میں تامل نے کیے تھے اور وہ ہندو تھے لیکن کسی نے انہیں دہشت گرد نہیں کہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن پر اربوں کے کیسز ہیں اور کہتے ہیں این آر او دے دیں اور چھوٹے چور جیلوں میں اور بڑے چور این آر او مانگ رہے ہیں تاہم طاقتور کو این آر او دینے سے ملک تباہ ہوتا ہے۔ ملک تب بھی تباہ ہوتا ہے جب ملک کا سربراہ چوری شروع کر دے جبکہ چھوٹے چوروں کی چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا۔