مقدس مانے جانے والے دریا زندہ انسان نہیں،بھارتی سپریم کورٹ

مقدس مانے جانے والے دریا زندہ انسان نہیں،بھارتی سپریم کورٹ

نئی دہلی:بھارتی سپریم کورٹ نے اس عدالتی فیصلے کو روک دیا ہے جس کے مطابق بھارت میں مقدس سمجھے جانے والے دریاوں کو زندہ تسلیم کرتے ہوئے انہیں بھی وہی قانونی حقوق دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جو انسانوں کو حاصل ہوتے ہیں۔شمالی بھارتی ریاست اتر اکھنڈ کی ایک عدالت نے رواں برس مارچ میں فیصلہ سنایا تھا.

جس کے تحت مقدس سمجھے جانے والے دو دریاوں گنگا اور جمنا کو کسی بھی طرح نقصان پہنچانے والے افراد کو وہی سزائیں دی جا سکتی تھیں، جو کسی انسان کو نقصان پہنچانے پر دی جاتی ہیں۔ماہرین ماحولیات نے اس عدالتی حکم کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے دونوں دریائوں کو صاف کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

بھارتی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اتر اکھنڈ کی حکومت نے اس عدالتی حکم کو گزشتہ ماہ یہ کہتے ہوئے چیلنج کر دیا تھا کہ قانون کی رو سے ایسا ممکن ہی نہیں۔دریائے گنگا میں آلودگی اور اس پر تجاوزات کے قیام کے حوالے سے پٹیشن دائر کرنے والے وکیل منوج چندرا کے مطابق بھارتی عدالت عالیہ نے ہمیں اس معاملے پر جواب دینے کے لیے تین ہفتوں کا وقت دیا ہے جس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا۔