دنیا کی پہلی اڑنے والی گاڑی فروخت کیلئے پیش

لاہور: دنیا کی پہلی اڑنے والی گاڑی ”مولر ایم 400 اسکائی کار “ ایک بین الاقوامی ویب سائٹ ”ای بے “ پر فروخت کیلئے پیش کر دی گئی ۔ اس گاڑی میں چار سیٹیں ہیں اور یہ اب بھی تیاری کے مراحل میں ہیں لیکن ایک کار ای بے پر بولی کے لیے رکھی گئی ہے اس کی قیمت پاکستانی 50 کروڑ روپے یعنی 50 لاکھ ڈالر ہے۔

دنیا کی پہلی اڑنے والی گاڑی فروخت کیلئے پیش

لاہور: دنیا کی پہلی اڑنے والی گاڑی ”مولر ایم 400 اسکائی کار “ ایک بین الاقوامی ویب سائٹ ”ای بے “ پر فروخت کیلئے پیش کر دی گئی ۔ اس گاڑی میں چار سیٹیں ہیں اور یہ اب بھی تیاری کے مراحل میں ہیں لیکن ایک کار ای بے پر بولی کے لیے رکھی گئی ہے اس کی قیمت پاکستانی 50 کروڑ روپے یعنی 50 لاکھ ڈالر ہے۔
اس کا ایک ماڈل ایم 400 اب ای بے سے خریدا جاسکتا ہے تاہم امریکی وفاقی محکمہ ہوائی بازی ( ایف اے اے ) نے اس کی منظوری نہیں دی ہے۔2001 میں اس کی پہلی آزمائش کی گئی تھی اس میں 8 عدد پنکھڑیاں لگی ہیں جو اپنی سمت بدل کر کار کو اڑاتی ہے اور انہیں 720 ہارس پاور کا انجن قوت فراہم کرتا ہے۔ پنکھڑیوں (روٹر) کے گھماو کی وجہ سے یہ ہیلی کاپٹر کی طرح بلند ہوتی ہے اور زمین پر اترتی ہے۔مولر کمپنی کے مطابق بدقسمتی سے اسے اڑان بھرنے کے لیے ایف اے اے کا لائسنس نہیں ملا ہے اور اگر کوئی اسے خرید بھی لے تب بھی وہ امریکہ میں اسے نہیں اڑا سکتا۔ تاہم خریدنے کے بعد کمپنی اس میں مزید تبدیلیاں کردے گی اور خریدار کو ایف اے اے کی منظوری دلوانے میں مدد فراہم کرے گی۔
کمپنی کے مطابق اس کا انجن اور ڈھانچہ بنانے کے لیے بہت سی نئی ٹیکنالوجی وضع کی گئی ہیں جس پر 150 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔مولر کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر جیک اسٹیورٹ نے اسے بیچنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ہم ایک کار فروخت کرکے اپنے نئے منصوبوں کے لیے رقم جمع کرنا چاہتے ہیں۔ اگلے ماڈل میں بہت سی بہتری کے ساتھ ہائبرڈ پاور سے چلنے والا روٹری انجن تیار کیا جائے گا۔