نیب کا احسن اقبال کی ضمانت کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

نیب کا احسن اقبال کی ضمانت کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
کیپشن: نیب کا احسن اقبال کی ضمانت کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال  کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے نیب کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ احسن اقبال کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نیب کے مطابق احسن اقبال کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیا تھا جو زیرِ سماعت ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب نے احتساب عدالت اسلام آباد میں کیس کی روزانہ سماعت کی درخواست دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اسی طرح نیب نے خواجہ آصف کی ضمانت کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کی نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کیس میں ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔ 

احسن اقبال کی ضمانت کا تحریری فیصلہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ اور جسٹس لبنٰی سلیم پرویز نے جاری کیا۔ فیصلے میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ احسن اقبال کے خلاف نیب کرپشن کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا، تسلیم شدہ بات ہے منصوبہ نارووال کی عوام کے استعمال اور فائدے کیلئے  شروع کیا گیا، منصوبے کی منظوری مجاز فورم سی ڈی ڈبلیو پی نے دی، احسن اقبال نے پراجیکٹ سے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔

عدالت نے قرار دیا ہے کہ ریکارڈ سے پتا چلتاہے احسن اقبال رضاکارانہ طور پر تفتیشی افسر سے تعاون کر رہے ہیں، کیس ابھی انویسٹی گیشن میں بھی تبدیل نہیں کیا گیا، انکوائری کے موجودہ مرحلے میں پٹیشنر معصوم تصور کیا جاتا ہے، نیب نے احسن اقبال کو گرفتار کر کے اختیار سے تجاوز کیا۔ 

خیال رہے کہ احسن اقبال کی نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کیس میں ضمانت 25 فروری 2020 کو ہوئی تھی۔