پنجاب ،وفاق کے بعد بلوچستان حکومت بھی خطرے میں 

پنجاب ،وفاق کے بعد بلوچستان حکومت بھی خطرے میں 
سورس: File

اسلام آباد: پنجاب ، وفاق کے بعد بلوچستان حکومت پر بھی خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما جام کمال ایک مرتبہ پھر سرگرم ہوگئے ہیں۔ 

نیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنما یار محمد رند کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں جام کمال نے کہا کہ  بلوچستان میں ایک بہت بڑا بحران جنم لے رہا ہے ۔بلوچستان کی موجودہ حکومت جس طرح نوکریوں بندر بانٹ کررہی ہے اس کی مثال ماضی میں کبھی نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کررہی ہے۔سردار یارمحمد رند کے گھر آج کھانا تھا۔ہم سب ملکر طے کریں گے کہ اگلا لائحہ عمل کیا طے کرنا ہے ۔ہم سٹیک ہولڈرز حکومت اور اپوزیشن دونوں سے ملیں گے ۔ ہم بلوچستان میں امن و امان کی بہتری چاہتے ہیں ۔

جام کمال نے کہاکہ سب سب نے ہم سے رابطہ کیا ہے مگر ہماری اتحادی حکومت نے تاحال ہم سے رابطہ نہیں کیا ۔ بلوچستان حکومت ساڑھے تین ارب میں نہیں بکی تو وزیر اعظم کمیشن بنائیں میں پیش ہوں گا۔ موجودہ بلوچستان حکومت اس صورتحال میں نہیں چل سکتی ۔

  

انہوں نے کہا کہ ہر دن ہر چیز خراب ہوتی دیکھ رہے ہیں اگر پانچ ہزار نوکریاں بکیں گی تو پھر علیحدگی پسندی بڑھے گی ۔ ہم سب سیاسی لوگ ہیں ہمارا ماضی ہے ۔ گورننس بہتر ہوتی تو میں بلوچستان صوبائی حکومت کے حوالے سے بات نہ کرتا۔ پنجاب میں عرصے سے ایسے تحفظات سنائی دیتے رہتے ہیں بلوچستان میں بھی آواز سنائی دیتی رہی ہے۔ 

 سردار یار محمد رند   نے کہا آج شام کو اچانک ان دوستو کے آنے کا پتہ چلا میں نے سب کو مل بیٹھنے کا بہانہ بنایا ۔بلوچستان کی صورتحال ہر حوالے سے خطرناک ہورہی ہے ۔آج بھی بلوچستان میں خودکش حملہ ہوا ہے۔

مصنف کے بارے میں