سندھ میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات یا مذاق، پرچے آﺅٹ ہونے کا سلسلہ برقرار

سندھ میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات یا مذاق، پرچے آﺅٹ ہونے کا سلسلہ برقرار

کراچی: سندھ کے کونے کونے میں امتحانات کے دوران نقل اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ انٹر بورڈ کراچی کے امتحانات میں ساڑھے نو بجے شروع ہونے والا گیارہویں جماعت کا فزکس کا پرچہ بیس منٹ قبل واٹس اپ پر شیئر ہو گیا۔ کراچی میں جاری امتحانات میں آوٹ ہونے والا یہ پندرھواں پرچہ ہے۔

گھوٹکی میں بھی انٹرمیڈیٹ امتحانات مذاق بن کر رہ گئے۔ اسلامیات کا پیپر وقت سے پہلی آؤٹ ہو کر سوشل میڈیا کی زینت بن گیا۔ گیارہویں جماعت کے پہلے پیپر سے لے کر اسلامیات کے آخری پیپر تک نقل مافیا کا امتحانی سینٹروں پر مکمل راج رہا۔

دوسری جانب ڈہرکی کے امتحانی سینٹر سے پیپر آؤٹ ہو کر فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں پر پہنچ کر ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوتا رہا جبکہ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔

ہفتے کے روز وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ نقل کے لیے بنائے گئے واٹس ایپ گروپ بھارت سے آپریٹ ہو رہے ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے بھی وزیر تعلیم کے انکشافات کی تصدیق کر دی تھی۔ مراد علی شاہ کہتے ہیں تعلیمی ماحول خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ واضح رہے ہر سال اندرون سندھ میں بورڈ کے امتحانات میں پرچے وقت سے پہلے آؤٹ ہو جاتے ہیں۔

یاد رہے گزشتہ مہینے گھوٹکی میں نویں جماعت کا کمیسٹری کا پرچہ وقت سے پہلے آوٴٹ ہو کر وڈیروں کے ڈیروں پر پہنچ گیا تھا۔ سہولت کار ڈیروں پر بیٹھ کر سوالنامے کی جوابی کاپیاں تیار کرنے میں مصروف نظر آئے۔ پرچہ فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں پر باآسانی دستیاب رہا اور جبکہ حل شدہ پرچہ بھی 200 روپے میں فروخت ہوا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں