پاکستان اور عمان باہمی تعاون کے ذریعے گوادر پورٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، یوسف بن علاوی

پاکستان اور عمان باہمی تعاون کے ذریعے گوادر پورٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، یوسف بن علاوی

اسلام آباد: عمان نے پاکستان میں تیل و گیس کے شعبوں اور سی پیک منصوبوں کے اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان اور عمان باہمی تعاون کے ذریعے گوادر پورٹ کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں.

ان خیالات کا اظہار عمانی وزیر خارجہ یوسف بن علاوی نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ پیر کے روز دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. عمان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات موجود ہیں اور مستقبل میں ان کو مزید ہموار کیا جائے گا.

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے اور عمان ان منصوبوں کے اقتصادی زون مین سرمایہ کاری کرنے کی خواہش رکھتا ہے، سی پیک منصوبوں، گوادر اور کراچی پورٹس کے ذریعے پاکستان کا چین، وسطی ایشیائی ممالک عمان اور دیگر ممالک کے منسلک ہو جائے گا، عمانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عمان اور پاکستان کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جائے گا، بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ منصب رویہ رکھنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان جو بھی مسائل ہیں ان کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے، ایک اور سوال کے جواب میں عمانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عمان پاکستان میں تیل و گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے.انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہت سارے قدرتی وسائل جنہیں تلاش کرکے استعمال کرنے کی ضرورت ہے.

سرتاج عزیز نے کہا کہ عمانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ ملا ہے، انہوں نے کہا کہ عمانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں تقافت، تجارت، سرمایہ کاری، دونوں ممالک کے لوگوں اور خطے میں رابطہ سازی کے حوالے بات چیت ہوئی ہے، دونوں ممالک کے ذریعے خطے کے درمیان روابطہ کو مزید وسیع کیا جا سکتا ہے. دونوں ممالک کے درمیاں تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک ہے جسے مزید بڑھایا جائے گا، دونوں ممالک کے درمیاں فیری سروس شروع کرنے پر غور کیا جارہا ہے.

انہوں نے کہا کہ عمان میں25لاکھ کے قریب پاکستانی عمان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، پاک-افغان فورسز کے درمیاں چمن کی سرحد کے قریب ہونے والے واقعہ میں سفارتکاری کی ناکامی کے حوالے سے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ چمن کے قریب افغان فورسز کے پاکستان کی سرحد کے طرف بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے جواب دیا گیا، اب امید ہے سرحد کی حد کے حوالے سے مسئلے کو دونوں ممالک کے فورسز کے لوکل کمانڈر حل کریں گے۔