ریاض: وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات، دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں میں وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ۔ محمد بن سلمان کی جانب سے وزیراعظم کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا ۔
اس سے پہلے سعودی عرب پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا ۔ جدہ کے کرہ ارض چوک پر پاکستان اور سعودی عرب کے پرچم لگائے گئے ۔
خاتون اول بشریٰ بی بی ، کے پی اور سندھ کے گورنرز ، وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ۔
معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے نیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب دونوں ملکوں کے تعلقات میں نئی جہتیں لے کر آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اسلامو فوبیا اور دیگر عالم اسلام کے مسائل پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے بھی ملاقات کریں گے ۔
واضح رہے کہ عمران خان مکہ مکرمہ میں عمرے کی ادائیگی کے لیے جائیں گے ، مدینہ منورہ روضہ رسول ﷺپر حاضری بھی دیں گے ۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جدہ میں سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ملاقات ہوئی ، جس میں وزیرخارجہ نے شاہ سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کی ترقی کو سراہا۔ وزیرخارجہ نے دو طرفہ معاونت اور عالمی سطح پر سعودی تعاون کا شکریہ بھی ادا کیا ۔
دونوں وزرا نے تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی اور سیاحت میں تعاون بڑھانے پر زور دیا ، ملاقات میں سعودی پاکستان سپریم کوآرڈی نیشن کونسل مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔ کونسل کی سربراہی وزیراعظم عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کریں گے ۔
شاہ محمود قریشی نے دو طرفہ عوامی رابطوں کے فروغ اور سفری مشکلات کے ازالے پر زور دیا ۔ وزیرخارجہ نے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں اور افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا ۔