ایران براہ راست فوجی مداخلت کر رہا ہے،سعودی عرب

ایران براہ راست فوجی مداخلت کر رہا ہے،سعودی عرب

ریاض :شہزادہ محمد بن سلمان نے برطانوی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے میں ایران کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی یمن کو میزائل کی فراہمی براہ راست جنگی جرم ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران پر براہ راست فوجی مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تہران یمن میں حوثی باغیوں کی مدد کر کے خطے میں بے یقینی کی صورت حال پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سعودی عرب کی جانب سے ایران پر لگائے گئے دراندازی کے الزامات کی بھرپور تائید کی جب کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے کہا گیا کہ ایران سعودی عرب اور یو اے ای کے ایئرپورٹس کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔دوسری جانب ایران نے سعودی عرب کی جانب سے لگائے گئے براہ راست فوجی مداخلت کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

چند روز قبل یمن سے سعودی شہر ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ کے قریب میزائل فائر کیا گیا تھا، جسے سعودی عرب کے میزائل ڈیفنس سسٹم نے ہوا میں ہی تباہ کردیا تھا۔بلیسٹک میزائل حملے کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبول کی تھی جب کہ سعودی عرب نے حملے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا۔