پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا حکومت کیخلاف مشترکہ احتجاج کا فیصلہ

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا حکومت کیخلاف مشترکہ احتجاج کا فیصلہ
کیپشن: پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا حکومت کیخلاف مشترکہ احتجاج کا فیصلہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اپوزیشن نے حکومت کے خلاف مشترکہ احتجاج کا فیصلہ کیا ہے اور تمام جماعتیں حکومت کو پارلیمان میں مل کر ٹف ٹائم دیں گی۔

شہباز شریف کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ان کے چیمبر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، رہنما یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، رضا ربانی، شہری رحمان، اے این پی کے رہنما امیر حیدر ہوتی اور جے یو آئی کے رہنما سعد محمود شریک ہوئے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ کل اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس ہو گا جبکہ عوام کے مسائل چاہے مہنگائی یو یا کچھ اور ہم سب ان پر یکسو ہیں لیکن احتساب کے نام پر جو زیادتی ہو رہی ہے اس کے خلاف ہم سب پارلیمان میں اکٹھے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ چاہے کوئی بھی معاملہ ہو وزیر اعظم کبھی آئے ہی نہیں اور ان کا کردار انتہائی قابل مذمت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نالائق اور نااہل حکومت کو مل کر بھگائیں گے کیونکہ جب سے پی ٹی آئی ایم ایف پر مسلط ہوئی ہے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے اور عوام پریشان ہیں جبکہ یہی اہم نقطہ ہے جس پر پوری اپوزیشن جمع ہوئی ہے کیونکہ عوام کے مسائل کی خاطر چاہے وہ مہنگائی ہو یا ای وی ایم کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی کوشش یا سیاسی انتقام ہو ہم اس کے خلاف پارلیمان کی حد تک متحد ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ ہم سب مل کر عوام کے مسائل کو اٹھائیں گے اور حکومت کی ناکام پالیسیوں کو ایکسپوز کریں گے جبکہ ہماری پوری کوشش ہو گی کہ دھاندلی اور حکومت کی سیاسی انتقام کی سازش کو ناکام بنائیں۔

مولانا اسعد محمود نے کہا کہ عوام کے مسائل پر تمام اپوزیشن اکٹھی ہے، لوگ اعتماد رکھیں اور ہم ان کے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ پارلیمان کے اندر اپوزیشن زیادہ موثر نظر آئے گی جبکہ ای وی ایم کے ذریعے الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے۔