عبدالغفار عزیز کی وفات اہل فلسطین کے لیے بھی صدمے کا باعث ہے،حماس

عبدالغفار عزیز کی وفات اہل فلسطین کے لیے بھی صدمے کا باعث ہے،حماس

دوحا: اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی پولٹ بیورو کے سابق سربراہ خالد مشعل نے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور جماعت کے خارجہ امور کے سربراہ عبدالغفار عزیز کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے عبدالغفار عزیز کی وفات کو پوری مسلم امہ اور اہل فلسطین کے لیے ایک بڑے صدمے کا باعث قرار دیا۔

خالد مشعل نے اپنے ایک بیان میں عبدالغفار عزیز کو مسلم امہ ایک معتبر اور قابل احترام شخصیت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عبدالغفار عزیز کا شمار اسلامی دعوت وفکر کے معاصر علما اور مبغلین میں ہوتا ہے۔

خالد مشعل نے کہا کہ عبدالغفار عزیز صرف جماعت اسلامی پاکستان کے لیے اہم نہیں تھے بلکہ وہ اہل فلسطین اور پوری مسلم امہ کا سرمایہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک عرصے سے انہیں جماعت اسلامی اور پاکستان میں عرب اور مسلم دنیا کے ایک سفیر کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔

انہوں نے حقیقی معنوں میں مسلمانوں، دنیا کی مظلوم اقوام اور فلسطینیوں کی نمائندگی کا حق ادا کیا۔خالد مشعل نے کہا کہ عبدالغفار عزیز اسلامیان پاکستان کی پہچان تھے۔

ایک غیر عرب ہو کر بھی وہ عربی میں گہری مہارت رکھتے اور ایک عرب کی طرح عربی بولتے۔ ان کی وفات سے پوری مسلم امہ ایک بڑے اور ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کر رہی ہے۔

انہوں نے ہرفورم پر القدس، فلسطینیوں اور مظلوم مسلمانوں کی حمایت کے لیے زبان اور قلم سے جہاد کیا۔عالمی علما اتحاد کی طرف سے ٹویٹر پرجاری ایک بیان میں عبدالغفار عزیز کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عزیز بین الاقوامی علما اتحاد کے سیکرٹری جنرل کے معاون تھے۔قطر کے سرکردہ عالم دین ڈاکٹر یوسف القرضاوی نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں عبدالغفار عزیز کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم ایک مخلص دوست اور عالم دین سے محروم ہوگئے ۔صحافی احمد موفق زیدان نے عبدالغفار عزیز کی وفات کو پوری مسلم امہ کے لیے صدمے کا باعث قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کے دورے کے دوران ان سے ملاقات کی اور کا تعارف کیا۔ وہ بہترین عربی بولتے اور عالم اسلام اور عرب دنیا کے مسائل کا بہترین انداز میں احاطہ کرتے۔ وہ مسلمانوں اور دنیا کے مظلوموں سے محبت کرتے۔