امریکہ کا پہلا روبوٹ چاند پر اتر گیا 

امریکہ کا پہلا روبوٹ چاند پر اتر گیا 


واشنگٹن :امریکہ کا پہلا روبوٹ چاند پر اتر گیا۔یہ دنیا کا پہلا  تجارتی روبوٹ ہے جو چاند پر گیا ہے اور یہ ناسا کے 2021 وژن کا حصہ ہے جس کے تحت دنیا کے انسانوںکو چاند کی سیر کروائی جائیگی ۔


تفصیلات کے مطابق اس روبوٹ کو عقاب کا ایک طاقتور نسل کے نام پر ’’پیری گرن‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔اس پراجیکٹ کیلئے فنڈنگ ناسا کی طرف سے کی گئی ہے جبکہ اس مشن کے ڈائریکٹر شرد بھاسکرن ایک بھارتی ہیں اور یہ ایک نجی کمپنی کا پراجیکٹ ہے جس کا نام ’’آسٹروبوٹک ٹیکنالوجی‘‘ ہے۔


چاند پر ’’پیری گرن‘‘ کے اترنے کو دراصل ایک بہت بڑی کامیابی کہا جا رہا ہے کیونکہ یہ اسی سلسلہ کا حصہ ہے جس کے تحت چاند پر تجارتی بنیادوں پر پہلی بار 2024  میں انسانوں کو بھی لینڈ کروایا جائیگا۔ 


پراجیکٹ ڈائریکٹر شرد بھاسکرن کا کہنا ہے کہ ہم یہ کوشش کر رہے ہیں کہ پہلی بار کسی امریکی سپیس کرافٹ کو چاند پر لینڈ کروایا جائے ۔ امید ہے کہ آنے والے سالوں میں ہم ہر سال ایک پیری گرن کو چاند کی زمین پر انسانوں کے ساتھ بھیجا کریں گے۔ آسٹروبوٹک نے ناسا نے اس مشن کیلئے 79.5 ملین ڈالر کی رقم لی تھی ۔


چاند پر سفر 17 سے 45 دن پر محیط ہو سکتا ہے ۔ اس سفر کی مدت کا انحصار اس بات پر ہے کہ سپین شپ کس مدار سے ہوتی ہے چاند کی طرف اپنا سفر جاری رکھتی ہے۔