سپریم کورٹ میں 5 ججز تعینات کریں، تاخیر سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے،آئین کی پاسداری کریں: جسٹس سردار طارق اور جسٹس منصور کا چیف جسٹس کو خط 

سپریم کورٹ میں 5 ججز تعینات کریں، تاخیر سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے،آئین کی پاسداری کریں: جسٹس سردار طارق اور جسٹس منصور کا چیف جسٹس کو خط 
سورس: File

اسلام آباد: اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیوں میں تاخیر  کے معاملے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بعد جسٹس سردار طارق مسعود  اور جسٹس منصور علی شاہ  نے بھی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھ دیا ہے۔ دونوں جج صاحبان نے ججز تعیناتیوں کیلئے دو تجاویز پیش کی ہیں ۔

جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ  نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی آسامیاں خالی ہیں ۔ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ ججز کی آسامیاں 30 دن کے اندر مقرر کی جائیں ۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی آسامیاں فروری سے خالی ہونا شروع ہوئیں ۔پہلی تجویز ہے کہ پانچوں ہائیکورٹس کے ایک ایک چیف جسٹس کو سپریم کورٹ میں بطور جج تعینات کیا جائے جبکہ دوسری تجویز ہے کہ پانچوں ہائیکورٹس کے دو سینئر ترین ججز پر غور کیا جائے اور ووٹنگ کرائی جائے۔

 

 خط میں استدعا کی گئی ہے کہ فوری طور پر سپریم کورٹ میں پانچ ججوں کی تعیناتیاں کی جائیں۔  سپریم کورٹ ایک فیصلے میں  30 دن میں جج تعینات کرنے کا فیصلہ دے چکی ہے۔ سپریم کورٹ کے ہر جج نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھا رکھا ہے۔ تعیناتیوں میں تاخیر سے اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں