"بھارتی فوج کے سربراہ چین اور بھارت کے درمیان جنگ کی فضا پیدا کر سکتے ہیں"

بیجنگ: چینی ذرائع ابلاغ نے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کے اس بیان پر سخت تنقید   کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت کو   چین اور پاکستان کے ساتھ بیک وقت جنگ کے لئے تیار  رہنا چاہیے۔

چینی ذرائع ابلاغ نے اپنے ردعمل میں لکھا ہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ کا منہ اس قدر بڑا ہے کہ وہ چین اور بھارت کے درمیان جنگ کی فضا پیدا کر سکتے ہیں۔چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریئے میں لکھا ہے کہ برکس سربراہ اجلاس کے موقع پر جاری کئے گئے بھارتی آرمی چیف کے بیان نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں حالیہ بہتری کے برعکس پیغام دیا ہے۔

اخبار نے مزید کہا ہے کہ بھارت چین اور پاکستان کے ساتھ ایک ہی وقت میں دشمنی رکھنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔بھارتی جرنیلوں کو خطے کی موجودہ صورتحال بارے بنیادی آگاہی حاصل کرنی چاہیے۔کیا بھارت چین اور پاکستان کے ساتھ بیک وقت دشمنی کے نتائج برداشت کر سکتا ہے۔ چینی عوام بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات جلد حل ہونے کی توقع نہیں رکھتے اور وہ بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات کے حل کی کوششوں کی بجائے صورتحال کو جوں کا توں رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں، اس پس منظر میں بھارتی آرمی چیف کا بیان حقیقت میں ایک غلط   پیغام ہے۔

چینی اخبار نے سوال کیا ہے کہ کیا بھارتی آرمی چیف ایسا بیان دینے کا اختیار بھی رکھتے ہیِں اور کیا بھارتی حکومت ان کے اس موقف سے متفق ہے۔چینی حکومت کے ترجمان اخبار نے مزید کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان سے غرور کا اظہار ہوتا ہے ۔ انہوں نے یہ بیان دیتے وقت بین الاقوامی ضوابط کو یکسر پس پشت ڈال دیا اور سوچنے کی بات یہ ہے کہ بھارتی جنرل میں ایسا بیان جاری کرنے کے لئے درکار اعتماد کہاں سے آیا اور اس معاملے کی پشت پر کون ہے۔

اخبار کے مطابق اس صورتحال میں بھارت کے دو چہرے واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں، وہ ایک طرف برکس کے فورم پر چین سے تعاون کی بات کر رہا ہے تو دوسری طرف چین کے ساتھ جنگ کی باتیں بھی کر رہا ہے۔

اخبار نے آخر میں یہ سوال پوچھا ہے کہ چین کیلئے مخمصہ یہ ہے کہ برکس والے بھارت کو گلے لگائے یا جنرل بپن راوت والے بھارت کو سبق سکھائے۔

مصنف کے بارے میں