میانمار میں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے، اقوام متحدہ

میانمار میں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے، اقوام متحدہ

ینگون: میانمار میں تعینات اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ینگ ہی لی نے تصدیق کی ہے کہ پرتشدد واقعات میں ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے جبکہ سوا لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں.

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ میانمار میں جاری پرتشدد واقعات میں اب تک ایک ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ میانمار میں تعینات اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ینگ ہی لی نے بتایا ہے کہ ہمیں میانمار کی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم بشمول بچوں، خواتین اور بزرگوں پر حملوں کی مستقل اطلاعات موصول ہورہی ہیں اور اب تک عینی شاہدین کے بیانات سے پتہ چلا ہے کہ ریاست راکھین میں ہلاک شدگان کی تعداد 1 ہزار سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

ینگ ہی لی نے میانمار کی نوبل امن انعام یافتہ رہنما آنگ سان سوچی سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کی روک تھام کے لئے فوری طور پر اقدامات کریں ورنہ ان پرتشدد واقعات کے رد عمل میں انتہا پسندی کا اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ میانمار کی ریاست راکھائن میں 25 اگست سے شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے نتیجے میں درجنوں روہنگیا مسلمان شہید اور سوا لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں.

مصنف کے بارے میں