پاکستان اور چین کا اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ

 پاکستان اور چین کا اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ
کیپشن: چین کی طرف سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے لئے تعاون پر اتفاق کیا جائے گا۔۔۔۔۔فوٹو/ ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: پاکستان اور چین نے اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی تین نے آج دفتر خارجہ کا دورہ کیا جہاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں وزراء خارجہ کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔

ون آن ون ملاقات کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا آغاز ہوا۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جبکہ چینی وفد کی قیادت وزیر خارجہ وانگ ژی تین کر رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق مذاکرات میں چین نے پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبہ نئی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مذاکرات میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے، ثقافتی تعاون اور خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سی پیک حکومت کی اولین ترجیح اور پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے اہم ہے۔ چینی وزیر خارجہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو دورہ چین کی دعوت بھی دی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کو بطور گیسٹ آف آنر چین میں ہونے والی انٹرنیشنل ایکسپو میں مدعو کرنا چاہتے ہیں۔

چینی وزیر خارجہ کی صدر مملکت اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کا وقت طے نہیں ہو سکا۔ تاہم دونوں شخصیات سے ملاقات آج ہی ہونے کا امکان ہے۔ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی و عالمی امور اور افغان امن عمل پر بات چیت ہو گی۔ پاکستان میں نئی حکومت کے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد یہ کسی بھی چینی اعلیٰ شخصیت کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے دورے میں چینی وزیر خارجہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔