شرجیل میمن کے شراب برآمدگی کیس میں خون کے نمونے دوبارہ حاصل کرلئے گئے

شرجیل میمن کے شراب برآمدگی کیس میں خون کے نمونے دوبارہ حاصل کرلئے گئے
کیپشن: فائل فوٹو

کراچی:  شراب برآمدگی کیس میں شرجیل میمن کے خون کے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے کمرے سے مبینہ شراب ملنے سے متعلق کیس میں پیشرفت ہوئی ہے اورسابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے خون اور ڈی این اے کے نمونے سینٹرل جیل میں حکام کی موجودگی میں حاصل کرکے لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بھجوادیئے گئے ہیں۔

خون کے نمونوں کو کراس چیک کرنے کیلئے آغا خان ہسپتال بھجوادیا گیا ہے جبکہ شرجیل میمن کے خون کا دوبارہ ٹیسٹ ہوگا۔ٹیسٹ کے نتائج کو پرانے نمونوں سے کراس میچ کرایا جائے گا جبکہ شرجیل میمن کے ڈی این اے کے نمونے بھی حاصل کر لیے گئے ہیں۔ڈی این اے نمونے دو لیبارٹریز میں بھیجے گئے ہیں، ڈی این اے کا ایک نمونہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی بھیجا گیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ نمونہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو ڈی این اے ٹیسٹ کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بھیجا گیا۔

دوسرے نمونے کو مقامی سطح پر ٹیسٹ کیلئے بھیجا گیا ہے۔ نمونے بھجنے کا جمعے کو آخری یعنی ساتواں روز تھا۔ شرجیل میمن کے خون کے نمونوں اور بوتلوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کو چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے مشکوک قرار دیئے جانے اور تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے نجی اسپتال میں شواہد مسخ اور انہیں تبدیل کیے جانے کی رپورٹ کے بعد جیل حکام کی جانب سے دوبارہ ٹیسٹ کی تجویز دی گئی تھی جسے اعلیٰ پولیس حکام نے منظور کیا اور دوبارہ ٹیسٹ کا حکم دیا تھا۔

حکام کا بتانا ہے کہ دوبارہ کرائے گئے ٹیسٹ کی رپورٹس کے بعد تحقیقات کو حتمی شکل دی جائے گی۔خیال رہے کہ چند روز قبل چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ضیا الدین اسپتال میں واقع سب جیل کا دورہ کیا تھا جہاں شرجیل انعام میمن زیر علاج تھے۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس کے دورے کے دوران شرجیل میمن کے اسپتال کے کمرے سے مبینہ طور پر شراب کی تین بوتلیں برآمد ہوئی تھیں، جس پر چیف جسٹس نے شرجیل میمن کو فوری طور پر اسپتال سے جیل منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے خون کے نمونے کے ٹیسٹ لینے کی ہدایت جاری کی تھی۔