امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ایڈوائزر کو قید اور جرمانے کی سزا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ایڈوائزر کو قید اور جرمانے کی سزا

واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدارتی انتخاب میں روس کی مداخلت سے متعلق بیان سے شہرت حاصل کرنے والے ٹرمپ کے سابق ایڈوائزر جارج پاپا ڈو پولس کو 14 دن قید کی سزا سنا دی ہے۔

تفصیلات  کے مطابق امریکی صدر کے دیرینہ ساتھی اور انتخابات کے وقت مشیر کے فرائض انجام دینے والے جارج پاپاڈولس کو ایف بی آئی سے غلط بیانی اور تحقیقاتی کمیٹی کو گمراہ کرنے کے الزام میں 14 دن قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

سزا پوری کرنے کے بعد بھی انہیں 12 مہینے کڑی نگرانی میں گزارنے ہوں گے اور 2 سو گھنٹے کمیونٹی کی خدمات کے لیے صَرف کرنا ہوں گے جب کہ 9 ہزار 5 سو ڈالر کا جرمانہ اس کے علاوہ ہو گا۔

جارج پاپاڈولس ٹرمپ کے پہلے ساتھی تھے جن سے 2016 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات کے لیے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ اُن پر الزام ہے کہ اس پوچھ گچھ کے دوران حقائق کو جان بوجھ کر چھپایا گیا۔

امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج پر روس کے اثر انداز ہونے پر اب تک صدر ٹرمپ کے 6 ساتھیوں کو سزا سنائی جا چکی ہے جس میں ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن کو مالی بے ضابطگی، مائیکل فلین، رک گیٹس، الیکس وین، جارج پاپو ڈولس اور رچرڈ پائینڈو کو ایف بی آئی سے جھوٹ بولنے پر سزا بھگتنا پڑی ہے۔

علاوہ ازیں امریکی صدارتی انتخاب میں 13 روسی شہریوں اور 12 روسی افسران پر بھی مقدمات بنائے گئے ہیں۔