'جب خود پارلیمنٹ کا احترام نہیں کرتے تو عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو کیسے کہیں'

'جب خود پارلیمنٹ کا احترام نہیں کرتے تو عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو کیسے کہیں'

اسلام آباد: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم سے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر بدھ کو ملاقات ہو گی لیکن ابھی تک اپوزیشن کے اتحادیوں نے نگراں وزیراعظم کے لیے کوئی نام نہیں دیا اور میرے پاس کوئی نام نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی اجلاس کے بعد نگران وزیراعظم کا نام سامنےلائیں گے اور نگراں وزیراعظم پر ہی آئندہ الیکشن منحصر ہو گا اس لیے کوشش ہے بہتر سے بہتر نگراں وزیراعظم لائیں۔ کوشش ہے مئی کے پہلے ہفتے میں باضابطہ مشاورت شروع کی جائے۔

مزید پڑھیں: 'چیف جسٹس جوڈیشل مارشل لا پر یقین نہیں رکھتے تو عملی مظاہرہ سامنے آنا چاہیے'

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم نے 2013 کا الیکشن آر او الیکشن کہہ کر تسلیم کیا جبکہ 2014 میں پارلیمنٹ پر یلغار کے موقع پر ہم آگے کھڑے ہوئے۔

وزیراعظم کے چیئرمین سینیٹ سے متعلق بیان پر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم چیئرمین سینیٹ کو نہیں مانتے تو وہ پارلیمنٹ کو بھی نہیں مانتے اور سیاستدانوں کو پارلیمنٹ کا احترام کرنا چاہیے جب خود احترام نہیں کرتے تو عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو احترام کا کیسے کہیں جبکہ ایک دوسرے کا احترام کرکےکامیاب جمہوریت چلائی جا سکتی ہے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اپنی احتساب کمیٹی بنائے کیونکہ وہ سب سے بڑی کمیٹی ثابت ہو گی جو سیاستدانوں کا احتساب کرے گی۔

 یہ خبر بھی پڑھیں: 'مغرب کے بعد تقریر عمران کے بس کی بات نہیں کیونکہ وہ ہوش میں نہیں ہوتے'

خورشید شاہ نے کہا کہ نئے اسلام آباد ائیر پورٹ کو بے نظیر کے نام سےمنسوب کرنا چاہیے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں