ن لیگ ختم ہو گئی، مسلم لیگ (ش) انتخابات میں حصہ لے گی، بلاول بھٹو

ن لیگ ختم ہو گئی، مسلم لیگ (ش) انتخابات میں حصہ لے گی، بلاول بھٹو

ملتان: بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ایٹمی پاکستان اور سی پیک کی بنیاد پاکستان پیپلز پارٹی نے رکھی اور تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کہ پاکستان میں ہمیشہ ترقی پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئی ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے بھی ہماری پارٹی نے شروع کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کوئی شو بازی نہیں کی بلکہ کام کیا ہے اور ملتان میں جہاں جاتا ہوں لوگ کہتے ہیں آپ کے دور میں کام ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ نہیں ہوئے جبکہ نواز شریف کے دور میں ملتان میں صرف میٹرو بس بنی اور اس میں کوئی نہیں بیٹھتا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو دور نہیں کیا گیا اور اس علاقے میں تعلیم اور صحت کے مسائل ہیں جن پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔

انہوں نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ملک کے تین بار وزیراعظم بنے لیکن میٹرو کے علاوہ اور کام کیا کیا ہے۔ عوام کو اس سے غرض نہیں کہ مجھے کیوں نکالا بلکہ عوام اپنے بنیادی مسائل کا حل چاہتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا مسلم لیگ ن ختم ہو گئی ہے اور اب مسلم لیگ ش 2018 کے انتخابات میں حصہ لے گی اور ہم نے ابھی مسلم لیگ ش کے ساتھ بھی مقابلہ کرنا ہے۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سب کے لئے یکساں نظام انصاف ہونا چاہیئے کیونکہ اس وقت معیار کا انصاف مختلف ہے۔

احتساب سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے کہ ہمارا احتساب کا نظام کمزور ہے اس میں تبدیلی لانا پڑے گی اور ہمارے دور میں جو کرنے کی کوشش کی اس وقت مخالفت ہوئی ہم نے اپوزیشن میں ترمیم لانے کی کوشش کی اس میں بھی مخالفت ہوئی کیونکہ ہم ایسا قانون چاہتے ہیں جس میں (ن) لیگ کے لیے وی آئی پی احتساب نہ ہو بلکہ سب کے لیے ایک جیسا احتساب ہو اور ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں۔

لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال پر چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہ لوگ پانچ سال سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن لوڈشیڈنگ کہاں ختم ہوئی؟۔ اگر تخت رائے ونڈ میں لوڈشیڈنگ ختم ہو گئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پورے ملک میں ختم ہو گئی۔ انہوں نے کہا ملک میں بجلی نہیں آتی، اوور بلنگ ہوتی ہے، لوگ بجلی کے بلوں کی وجہ سے خودکشی پر مجبور ہیں اور حکومت نے صرف ایل این جی کے لیے سوچا جبکہ ٹیکسٹائل، مینوفیکچر اور زراعت کے شعبے کو چن چن کر تباہ کیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں