ن لیگ کے 6 قومی اور 2 صوبائی اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا

ن لیگ کے 6 قومی اور 2 صوبائی اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن لیگ کے 6 قومی اور 2 صوبائی اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے منحرف اراکین قومی اسمبلی نے اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ خسرو بختیار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جنوبی پنجاب صوبے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہیں، ن لیگ کے 6 اراکین اسمبلی نے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے کا اعلان کر دیا۔میر بلخ شیر مزاری اس محاذ کے سرپرست ہوں گے جبکہ ان کے علاوہ دیگر منحرف ارکان اس کا حصہ ہوں گے.

خسرو بختیار نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد وفاق کو مضبوط اور نئے صوبے کے قیام کا اعلان ہے، نئے صوبے کا اعلان ہمارا ایجنڈا ہے۔ جنوبی پنجاب میں غربت کی شرح 51 فیصد ہے، جنوبی پنجاب کے عوام اور کئی اہم سیاستدان ہمارے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 30 برس سے جنوبی پنجاب کے عوام غربت اور جہالت کا شکار رہے۔

اس موقع پر دیگر منحرف ارکان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے اسے علیحدہ صوبہ بنانا چاہیے تاکہ وہاں ترقی اور خوشحالی کا نیا سفر شروع ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت آئے گا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ہو وہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے بغیر انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے گی۔

پریس کانفرنس کے دوران ضلع مظفر گڑھ سے منتخب ایم این اے باسط بخاری کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور میں نے 4 اسمبلیوں کو دیکھا لیکن ہمارے ساتھ برابری کی بات نہیں ہوتی۔

 رانا قاسم نون نے کہا کہ ہماری حمایت کے بغیر کوئی الیکشن نہیں جیت سکے گا، جب محرومیاں بڑھ جاتی ہیں تو مایوسی میں اضافہ ہوتا ہے، یہ حساس مسئلہ ہے، نیا صوبہ بننے سے وفاق مضبوط ہوگا۔

منحرف ارکان میں مخدوم خسرو بختیار، عالم ڈار لالیکا ، باسط بخاری، سید اصغر علی شاہ اور رانا قاسم نون شامل ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی سے سمیرا خان اور نصراللہ دریشک شامل ہیں۔