این اے 75 الیکشن، لیگی امیدوار کا حلقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کا مطالبہ

این اے 75 الیکشن، لیگی امیدوار کا حلقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کا مطالبہ
کیپشن: این اے 75 الیکشن، لیگی امیدوار کا حلقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کا مطالبہ
سورس: فائل فوٹو

ڈسکہ: این اے 75 ڈسکہ میں انتخابی دنگل کل سجے گا جس میں مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار اور پاکستان تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے شہر کی تمام اہم سڑکوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پلان کے مطابق مرکزی شاہراہوں پر کیمرے نصب کیے جانا تھے تاہم اب خدشہ ہے کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر 100، 100 بوگس ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس چیزوں کی روک تھام اور شفاف الیکشن کے لیے حلقے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں۔

خیال رہے کہ ڈسکہ میں 19 فروری کو ضمنی انتخاب ہوا تھا جس میں تشدد کے واقعات اور 20 پریذائیڈنگ افسران کے  غائب ہونے پر الیکشن کمیشن نے نتائج رو ک دیے تھے۔ بعدازاں انتخاب کالعدم قرار دے کر 10 اپریل کودوبارہ انتخاب کرانے کا فیصلہ دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے امیدوار اسجد ملہی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اسجد ملہی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ 

واضح رہے کہ 7 اپریل کو الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے  معاملے پرفیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا اعلان کرتے ہوئے انکوائری افسر کا تقرر کر دیا جو لاپتہ پریذائیڈنگ افسران کے بیانات ریکارڈ کرے گا ۔

الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی جوائنٹ الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل انکوائری آفیسر ہوںگے اور انکوائری افسر پریذائڈنگ افسران، سیکورٹی عملے کی ڈیوٹی کی خلاف ورزیوں کی جانچ کریگا۔ انکوئری افسر ماہرین اور اداروں سے مدد لے سکے گا اور لاپتہ پریذائڈنگ افسران صبح تک کہاں رہے سائنسی طور پر پتہ چلایا جائے گا اور انکوائری افسر تمام وفاقی و صوبائی اداروں سے مدد لے سکتا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق انکوائری افسر لاپتہ پریذائیڈنگ افسران کے بیانات ریکارڈ کرے گا جبکہ انکوائری میں ٹرانسپورٹیشن اور سیکورٹی پلان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مبینہ کرپٹ پریکٹس میں ملوث افسران کا تعین کیا جائے گا اور رزلٹ ٹمپرنگ اور پولنگ کو عملے کو لاپتہ کرنے میں مدد دینے والوں کا تعین بھی کیا جائے گا۔ انکوائری آفیسر 15 مئی تک اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گا۔