نوازشریف کا کارروان جمہوریت، نیو نیوز اپنے ناظرین کو باخبررکھنے میں سب سے آگے

نوازشریف کا کارروان جمہوریت، نیو نیوز اپنے ناظرین کو باخبررکھنے میں سب سے آگے

لاہور: نوازشریف کا کارروان جمہوریت نیو نیوز پر رواں دواں ہے۔ ہمیشہ کی طرح ٹیم نیو نے اس مرتبہ بڑے سیاسی شو کی سب سے بڑی کوریج دے رہا ہے۔ اسلام آباد سے لاہور تک گھنٹوں کا سفر دنوں میں طے ہو گالیکن نیو نیوز اپنے ناظرین کو  پل پل ہر خبر سے باخبررکھ رہا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نا اہل ہونے کے بعد پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف آج اپنی سیاسی طاقت کا پہلا مظاہرہ کرنے کے لیے پنجاب ہاؤس اسلام آباد سے لاہور کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔سابق وزیراعظم کی روانگی سے قبل وزیراعظم خاقان عباسی اور ان کی کابینہ کے متعدد اراکین نے پنجاب ہاؤس میں ان سے ملاقات کی اور انھیں الوداع کیا۔

اس سلسلے میں نیو نیوزپاکستانیوں کو پل پل کی خبر سے باخبررکھے ہوئے ہے اور بڑے سیاسی شو کی سب سے بڑی کوریج دے رہا ہے جسے عوام کی جانب سے بھی سراہا جارہا ہے۔نوازشریف کی پنجاب ہاؤس سے روانگی سے لیکر کنٹینر پر سواری اور سکیورٹی کے کڑے انتظامات، سب کچھ  نیو نیوز نے دکھایا۔ اور اپنی رپورٹنگ ٹیم کے ساتھ سینئر تجزیہ کاروں کی ٹیم اور لائیو نشریات سے عوام کو باخبر رکھا ہوا ہے۔

یاد رہے کہ نواز شریف کی قیادت میں ریلی مارگلہ روڈ اور ایمبیسی روڈسے ہوتے ہوئے ایکسپریس چوک پر آئے گی جہاں پر ریلی کے ساتھ جانے والوں کو جمع ہونے کی ہدایت کی گئی ہے اور یہیں نواز شریف کارکنان سے پہلا خطاب کریں گے۔

ایکسپریس چوک سے روانگی کے بعد نواز شریف کو مجاہد پلازہ بلیو ایریا، فیصل چوک، زیرو پوائنٹ، آئی ایٹ اور فیض آباد استقبالیہ دیاجائے گا جس کے بعد ریلی مری روڈ پر فیض آباد، شمس آباد، سکستھ روڈ، رحمان آباد، چاندنی چوک، ناز سینما، کمیٹی چوک اور لیاقت باغ سے گزرے گی۔ ان تمام مقامات پر ریلی کو استقبالیہ دیا جائے گا۔

نواز شریف کے فیض آباد، شمس آباد اور کچہری میں بھی خطابات متوقع ہیں۔ 

ریلی کے روٹ پر اسلام آباد پولیس، اسپیشل برانچ اور حساس اداروں کے 2500 سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے۔ ریلی کی فیض آباد تک سیکیورٹی کی ذمہ داری اسلام آباد پولیس کی ہو گی۔ اس کے بعد پنجاب پولیس سیکیورٹی فراہم کرے گی جب کہ ایمرجنسی کی صورتحال میں راولپنڈی میں 4 ہیلی پیڈ بھی بنا دیے گئے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے 11 اگست تک لاہور سے راولپنڈی تک جی ٹی روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی ہے۔

لائیو نشریات دیکھیں

مصنف کے بارے میں