حکومت اپوزیشن کی مشاورت سے احتساب کا نظام وضع کرے، سینیٹر سراج الحق

حکومت اپوزیشن کی مشاورت سے احتساب کا نظام وضع کرے، سینیٹر سراج الحق

اسلام آباد :  امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ججز اور جرنیلوں پر بھی آئینی دفعات 62-63 کے اطلاق کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے حکومت اپوزیشن کی مشاورت سے احتساب کا نظام وضع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تمام کرپٹ لوگوں کو 62-63 کی زد میں آنا چاہئے جس ادارے کے افسران صادق و امین نہ ہوں ان پر بلاتفریق 62-63 لاگو ہو۔ بدھ کو سینیٹ میں انسداد کرپشن کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے.

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہر چیز میں ملاوٹ ہے۔ یہ ادارہ خسارے میں ہے۔ ایک تربوز سے لے کر سونے کے ذخائر تک سب خسارے میں ہیں۔ بڑوں کی بیماری معاشرہ میں پھیل جاتی ہے۔ کرپشن ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم بولیں گے تو بدلے گا پاکستان۔ قانون سب سے پہلے اپنی ذات کے لئے پھر دوسروں کیلئے۔ وزیراعظم نے ارادہ ظاہر کیا ہے کہ وہ آئین کی دفعات 62-63 کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ان دفعات کو ختم کرنے کی بجائے ان کے جرنیلوں اور ججز پر اطلاق کے لئے ترامیم کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  تمام دروازے بند پائے گئے تو مجبوراً عدالت جانا پڑا پانامہ کیس پر فیصلے کے بعد حکومت کا فرض ہے کہ پانامہ پیپرز میں شامل تمام 436 کے احتساب کو یقینی بنائے۔ بینک قرضوں کی معافی کی چھان بین کی جائے۔ حکمران جماعت اگر کوئی قدم اٹھاتی ہے تو ہم ساتھ ہونگے۔ خاندانوں کی بجائے اداروں کو مضبوط ہونا چاہئے۔ مقروض پاکستان بدامنی کرپشن جہالت سے بچنے کے لئے عوامی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے۔ جمہوریت، سیاست دان یرغمال ہیں جو ادارے کرپشن کے خلاف بنے تھے وہ کرپشن کے لئے سہولت کار بن گئے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں