مذہب اوراخلاقیات کے خلاف موادپرایران میں14 ہزار ویب سائٹس بند

مذہب اوراخلاقیات کے خلاف موادپرایران میں14 ہزار ویب سائٹس بند

تہران :ایران کے پراسیکیوٹر اور انٹرنیٹ سنسرشپ کمیٹی کے صدر احمد علی منتظری نے چودہ ہزار ویب سائٹس اور سماجی روابط کے اکاﺅنٹس بند کردئیے۔احمد علی منتظری نے ایران کے ٹی وی کو انٹرویو میں بتا یا کہ ان ویب سائٹس اور سماجی روابط کی سائٹس پر صفحات کو مذہب اور اخلاقیات کے خلاف مواد کی وجہ سے بند کیا گیا ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت ہم غیرملکی چینلوں اور مخالفانہ نیٹ ورکس کے حملوں کی زد میں ہیں اور ہمارے مذہب اور قومی اقدار کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں اس موقف سے اتفاق نہیں کرتی ہیں اور ان کا کہناتھا کہ ایرانی حکام اظہار رائے کی آزادی کو دبا رہے ہیں کیونکہ وہ اس بات سے خوف زدہ ہیں کہ شہری سوشل میڈیا کے ذریعے ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے دستاویزی ثبوت دنیا کو دکھا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایرانی حکام نے سماجی روابط کے ذرائع کے خلاف ملک بھر میں ایک بڑی مہم برپا کررکھی ہے۔ایرانی سکیورٹی فورسز نے حال ہی میں انسٹا گرام پر آن لائن کیٹ واک کا اہتمام کرنے والے نوجوان مردوں اور خواتین کوگرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا اور ان میں سے بعض کو ایک ایرانی عدالت نے ایک سے چھ سال تک قید کی سزا سنائی ہے۔