سوشل میڈیا پر دھوم مچانے والے بچے کے پیچھے چھپی داستان منظرعام پر آگئی

فلوریڈا: فیس بک پر وائرل ہونے والے کمسن بچے کی تصویر (میمی) سے متعلق چند حیرت انگیز انکشافات منظرعام پر آئے ہیں جب کہ اب یہ بچہ 10 سال کا ہوچکا ہے۔

سوشل میڈیا پر دھوم مچانے والے بچے کے پیچھے چھپی داستان منظرعام پر آگئی

فلوریڈا: فیس بک پر وائرل ہونے والے کمسن بچے کی تصویر (میمی) سے متعلق چند حیرت انگیز انکشافات منظرعام پر آئے ہیں جب کہ اب یہ بچہ 10 سال کا ہوچکا ہے۔

امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والی لینی نامی خاتون نے 2007 میں ہاتھ میں مٹی تھامے اپنے 11 ماہ کے بیٹے کی سمندر پر موبائل سے تصویر بنائی لیکن انہیں علم نہیں تھا کہ یہ تصویر دیکھتے ہی دیکھتے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دے گی۔ لینی نے بیٹے کی تصویر فیس بک پر اپ لوڈ کی اور 2010 میں اس تصویرنے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے جس کے بعد اس تصویر کو سکسیس کڈ (کامیاب بچے) کا نام دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر دھوم مچانے والے اس بچے کا نام سیمی گرینرہے جو اب 10 سال کا ہوچکا ہے، سیمی کے والد 2009 میں گردوں کے مرض میں مبتلا ہوگئے تھے جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں ڈائیلسز کا مشورہ دیا اور نوبت ٹرانسپلانٹ تک جا پہنچی۔ سیمی کی فیملی نے فنڈ جمع کرنے کے لیے فیس بک پر “گو فنڈ می” کے نام سے ایک پیج بنایا جس پر عوام سے مدد کی اپیل کی گئی کہ “سکسیس کڈ” کے والد کو مدد کی ضرورت ہے۔ پیج بنتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے ان کی مدد کی اور چند ہی روز میں ان کے پاس ایک لاکھ ڈالر جمع ہوگئے۔

اگست 2015 میں سیمی کے والد کا کامیاب آپریشن کیا گیا جس کے بعد وہ بہت پوری طرح صحت یاب ہیں تاہم سیمی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مقبولیت سے خوش ہیں لیکن وہ دوبارہ سوشل میڈیا پر مقبول ہونا نہیں چاہتے کیوں کہ وہ اپنی مقبولیت سے زیادہ والد سے پیار کرتے ہیں۔ سیمی کا کہنا ہے کہ وہ صرف اپنی ایک تصویر کی وجہ سے ہی اپنی پہچان بنانا نہیں چاہتے بلکہ مستقبل میں بڑے آرٹسٹ بننا چاہتے ہیں۔