45ارب روپے کی قیمتی پینٹنگ کو عرب ملک نے صرف کس مقصد کے لیے خریدا ؟ محمد بن سلمان کا نام اس کے ساتھ کیوں لیا جاتاہے ؟

45ارب روپے کی قیمتی پینٹنگ کو عرب ملک نے صرف کس مقصد کے لیے خریدا ؟ محمد بن سلمان کا نام اس کے ساتھ کیوں لیا جاتاہے ؟

دبئی :کچھ دن قبل امریکہ کے شہر نیویارک لیونارڈو ڈا ونچی کی بنائی ہوئی نایاب پینٹنگ اس قدر مہنگی فروخت ہوئی کہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے تاہم اس کے خریدار کے نام کے حوالے سے میڈیا پر کئی طرح کی افواہیں گردش کر رہی تھیں جن میں سعودی عرب کے ولی عہد محمدبن سلمان کا نا م بھی لیا جارہا تھا لیکن اب اس کے اصل خریدار کا نام سامنے آ گیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق لیونارڈو ڈاونچی کی نایاب پینٹنگ ابوظہبی کے میوزیم ’لووور ابو ظہبی ‘ کیلئے خریدی گئی ہے،میوزیم نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاﺅنٹ پر اس حوالے سے پیغام جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ’لووور میوزیم لیونارڈو ڈاونچی کی نایاب پینٹنگ کو نمائش کیلئے پیش کرنے کا منتظر ہے ،یہ پینٹنگ ابوظہبی کے محکمہ ثقافت و سیاحت نے میوزیم کیلئے حاصل کی ہے ‘۔

ابو ظہبی میں لووور میوزیم کا افتتاح دراصل 8نومبر 2017 ءکو کیا گیا تھا ،یہ فرانسیسی حکومت اور ابو ظہبی کے درمیان ہونے والے 30سالہ معاہدے کا حصہ ہے ۔
واضح رہے کہ بولی کی انتظامیہ نے اس پینٹنگ کے خریدار کا نام مخفی رکھا جس نے یہ 45کروڑ ڈالر(تقریباً45ارب روپے) میں یہ خریدی تھی۔ گزشتہ روز نیویارک ٹائمز نے اس خریدار کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پینٹنگ سعودی شہزادے بدر بن عبداللہ بن محمد بن فرحان السعود نے خریدی تھی اور آج وال سٹریٹ جنرل نے اس معاملے میں ایک اور دعویٰ کر دیا ہے کہ پوری عرب دنیا میں کھلبلی مچ گئی۔ وال سٹریٹ جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ درحقیقت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن محمد اس پینٹنگ کے اصلی خریدار نہیں ہیں بلکہ ان کے ذریعے یہ پینٹنگ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خریدی ہے۔تاہم اب تمام تر دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں اور پیٹنگ کا اصل خریدار سامنے آ گیاہے ۔