پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا،ساجد تاڑر

پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا،ساجد تاڑر

واشنگٹن :مسلمز فار ٹرمپ تنظیم کے چیئرمین ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے بڑھتے تعلقات ٹرمپ انتظامیہ کے لیے باعث پریشانی ہیں۔ 1947 سے پاکستان امریکا کا اہم اتحادی رہا ہے اور اب پاکستان چین کی طرف جھکتا جا رہا ہے۔جرمن ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کو دیکھنا چاہیے کہ عالمی سطح پر چین کیا کردار ادا کر رہا ہے۔
چین اور امریکا کے تعلقات میں تناو ہے اور پاکستان کا رجحان چین کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔ ساجد تارڑزنے کہاکہ یہ درست ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ روس کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتی ہے لیکن ایک ایسی صورتحال جب چین ساوتھ چائنہ سی میں امریکا کے اتحادیوں کے لیے خطرہ بن رہا ہو تو امریکا اور چین کے تعلقات تناو کا شکار تو ہوں گے۔
ساجد تارڑ نے کہا کہ چین کے مقابلے میں امریکا نے پاکستانی فوج اور امدادی شعبوں میں بے پناہ سرمایہ کاری کی ہے۔مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد کیے جانے کے حوالے سے ساجد تارڑ نے کہا کہ موجودہ فہرست بڑھ بھی سکتی ہے۔ ساجد تارڑ نے کہا کہ پاکستان امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کافی عرصے سے تعاون کر رہا ہے۔
انہوں نے پاکستانی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کے مشیر طارق فاطمی امریکا گئے تھے لیکن ان کا دورہ کامیاب نہیں ہوا تھا کیوں کہ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ میں شامل لوگوں سے ملاقات نہیں کی تھی۔ ساجد تارڑ نے کہا کہ پاکستان امریکا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا اور نہ ہی اس نے کھل کر اپنی خارجہ پالیسی امریکا کو واضح کی ہے۔