نواز شریف کا مجھ پر کوئی قرض نہیں، 34 سال ان کا بوجھ اٹھایا: چوہدری نثار

نواز شریف کا مجھ پر کوئی قرض نہیں، 34 سال ان کا بوجھ اٹھایا: چوہدری نثار

اسلام آباد: سینئر سیاستدان اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میں نے 34 سال میاں نواز شریف کا بوجھ اٹھایا اور ان کا مجھ پر کوئی قرض نہیں ہے، نواز شریف ہم سے زیادہ اہل اور سیاسی ذہن کے مالک نہیں تھے مگر پارٹی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنماؤں نے انہیں آگے لانے کا فیصلہ کیا۔ 
تفصیلات کے مطابق جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ جو کچھ میں نے برداشت کیا، سہا اور جو کچھ نظر انداز کیا، وہ اب میں عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں۔ جو کچھ میری پارٹی کا اور بالخصوص میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی کا کردار رہا ہے، وہ بھی میں قوم کے سامنے لانا چاہتا ہوں، میرے ان کے ساتھ کیا اختلاف تھے، میں ایک ایک لفظ اپنے حلقے کے عوام اور میڈیا کے توسط سے پوری قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک حجاب ہے جو مجھے زیادہ زبان کھولنے سے منع کرتا ہے مگر میں آپ کو بتاتا ہوں کہ 34 سال میں میرا کیا کردار رہا، میں نے اس جماعت کی ایک ایک اینٹ رکھی ہے، 1985ءاور اس کے بعد 1993ءمیں مسلم لیگ (ن) کا سفر شروع ہوا تو 10 سے 15 سینئر ارکان کا گروپ تھا جو میاں نواز شریف کے ساتھ تھا، ہم نے اس جماعت کی داغ بیل ڈالی، اس وقت غلام اسحاق خان صدر تھے اور حالات اتنے خراب تھے کہ ہمیں جنرل کونسل کی میٹنگ کیلئے راولپنڈی اور اسلام آباد میں کوئی ہوٹل جگہ دینے کیلئے تیار نہیں تھا۔ 
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اس وقت حاجی نواز کھوکھر کے گھر میں ہم نے جنرل کونسل کی میٹنگ کی، پوری انتظامیہ، اسٹیبلشمنٹ اور صدر پاکستان اس کے مخالف تھے مگر ان دوستوں کے گھیرے میں میاں نواز شریف اس پارٹی کے صدر بنے، وہ ہم سے کوئی بڑے، زیادہ اہل اور ہم سے زیادہ سیاسی ذہن کے مالک نہیں تھے، مگر 15 سے 20 سیاسی اکابرین، جن میں میں بھی شامل تھا، نے یہ فیصلہ کیا کہ اس وقت ایک بندہ ہی آگے ہو سکتا ہے اور ہمیں میاں نواز شریف کو آگے کرنا چاہئے، آج ان 20 سے 25 لوگوں میں سے میاں نواز شریف کے ساتھ ایک شخص بھی باقی نہیں ہے، سال گزرے ہیں کہ یا وہ چھوڑ چکے ہیں یا نواز شریف ان کو چھوڑ چکا۔ 
انہوں نے جلسے کے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک آپ کی اس مٹی کا سپوت ہے جو 34 سال سے نواز شریف کا بوجھ اٹھاتا رہا ہے، 34 سال سے میں نے میاں نواز شریف کا بوجھ اٹھایا، آج جب میں شائد اس کے ساتھ اپنی سیاسی لائن جدا کرنے والا ہوں، تو میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میاں نواز شریف کا مجھ پر کوئی قرض نہیں ہے۔ 

مصنف کے بارے میں