سعودی عرب کھارے پانی کوقابل استعمال بنانے والا سب سے بڑا ملک بن گیا

سعودی عرب کھارے پانی کوقابل استعمال بنانے والا سب سے بڑا ملک بن گیا

ریاض: سعودی عرب میں پینے کے لیے استعمال کیے جانے والے پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بڑا اقدام اٹھا یا گیا تھا جس کے بعد بعد کئی منصوبے لگائے گئے ۔ کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے والے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں کھارے پانی کو قابل استعمال بنانے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ مملکت نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک دن میں 50 لاکھ کیوسک فٹ پانی صاف کیا۔ ایک برس کے اندر ایک ملین سے زیادہ کااضافہ کیاگیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے سولر پاور پر چلنے والا دنیا کا سب سے بڑا سمندری پانی کو صاف کرنے والا پلانٹ لگانے کا اعلان بھی کیا تھا ۔ ویب سائٹ ہیک ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب یہ پلانٹ اپنے شمال مشرقی شہر الخفجی(Al-Khafji) میں لگائے گا۔ اس حوالے سے سعودی حکام کا کہنا ہے کہ پلانٹ کی تعمیر کی تمام تر منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے جس کے مطابق اس کی تعمیر 2017ء میں مکمل ہو جائے گی۔ اس پلانٹ کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی پھیلائے بغیر روزانہ 60ہزار سکوائرمیٹر سمندری پانی صاف کیا جائے گا جس سے شہر کی 1لاکھ آبادی مستفید ہو سکے گی۔“

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں بتدریج صاف پانی کی کمی واقع ہو رہی ہے اور جو ممالک سمندر تک رسائی رکھتے ہیں وہ اس کے پانی کو صاف کرکے اپنی ضروریات پوری کرنے کی کوشش رہے ہیں۔تاہم سمندر کے کھارے پانی کو میٹھا بنانا بہت مہنگا طریقہ کار ہے۔اب سعودی عرب جو پلانٹ لگانے جا رہا ہے اس سے کھارے پانی کو صاف کرنے کی لاگت میں واضح کمی واقع ہو گی اور ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچا جا سکے گا۔واضح رہے کہ سعودی عرب تیل کی دولت سے مالامال ملک ہے لیکن 2013ء سے اس نے اپنے توانائی کے ذرائع کو تیل کی بجائے ماحول دوست طریقوں پر منتقل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔