بھارت میں مسلمانوں کی تعریف پر لڑکی کی خودکشی

بھارت میں مسلمانوں کی تعریف پر لڑکی کی خودکشی

نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کو پسند کرنے کے جرم میں انتہاپسند ہندووں نے 20سالہ طالبہ دھنیا شری کو اس قدر ہراساں کیا کہ اس نے شدید ذہنی دباو میں آ  کر موت کو گلے لگا لیا۔بھارت میں مسلمانوں کی تعریف کرنا بھی سنگین جرم بن چکا ہے۔

ریاست کرناٹکا کے ضلع  چیکما گلور  کی رہائشی 20 سالہ دھنیا شری سوشل میڈیا  کی ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ایک پبلک گروپ میں گفتگو  کر رہی تھی کہ اس دوران مذہبی معاملات پر گفتگو ہونے لگی۔دھنیا شری نے گروپ میں آئی لومسلم کا  پیغام دیا۔

اس بات سے ناراض ہو کر ایک گروپ ممبر سنتوش نے اسے خبردار کیا کہ وہ مسلمانوں سے کوئی تعلق نہ رکھے۔اس کے بعد ملزم نے چیٹنگ کا اسکرین شاٹ انتہاپسند ہندو تنظیموں تک پہنچایا جس کے بعد بی جے پی کی یوتھ ونگ کے کچھ رہنما دھنیا شری کے گھر گئے اور اسے اور اس کے گھر والوں کو دھمکیاں دیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ دھنیا شری کا کسی مسلمان نوجوان کے ساتھ تعلق ہے۔ان دھمکیوں کے اگلے ہی دن دھنیا شری نے ذہنی دباو میں آ   کر خود کشی کر لی۔