اسلام آباد : صحافیوں، وکلاء اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے میڈیا کے تحفظ سے متعلق مؤثر بل کے جلد نفاذ کا مطالبہ کردیا ہے ۔
تفصیلا ت کے مطابق ملک کے 30 نامور ایڈیٹرز، صحافیوں، وکلاء اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل، 2020 کے ڈرافٹ جو پاکستان میں صحافت کے لئے ایک محفوظ ماحول فراہم کرے گا،کی منظوری میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا کے تحفظ کے لئے قانون سازی کی بنیاد فراہم کرنے والا یہ ڈرافٹ بل، ایک سال قبل وزارت انسانی حقوق نے وفاقی کابینہ میں پیش کیا تھا مگر اب تک وہ منظوری کا منتظر ہے،پاکستان پریس فاؤنڈیشن (پی پی ایف) کے زیر اہتمام مشاورتی نشستوں میں صحافیوں، وکلاء اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر مشتمل اسٹیک ہولڈرز نے آزادانہ کمیشن کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے ۔
جو میڈیاکے تحفظ کو یقینی بنانے اور ان لوگوں کے محاسبے کے لئے اہم ذریعہ ہوگاجو صحافیوں پر حملہ کریں یا انہیں دھمکائیں۔اسٹیک ہولڈرز نے سفارش کی کہ وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات و نشریات جیسے مرکزی فرائض انجام دینے والے اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ میڈیا اور سول سوسائٹی کے اسٹیک ہولڈرز کو بھی آزاد کمیشن کے ممبر کے طور پر شامل کرکے اس آزاد کمیشن کو مزید تقویت دی جائے،
میڈیا اور سول سوسائٹی کے اسٹیک ہولڈرز نے یہ سفارش بھی کی کہ آزاد کمیشن کو اختیاراور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ وہ ذرائع ابلاغ پر بے خوفی سے حملہ کرنے والوں کا احتساب کرسکے۔ماہرین نے مطالبہ کیا کہ کمیشن کوتحقیقات کی محض نگرانی کرنے کی زمہ داری دینا کافی نہیں بلکہ اس کو متعلقہ محکموں کے ریکارڈز اور اہلکاروں کو طلب کرنے کا اختیاربھی حاصل ہونا چاہئے اور اگر وہ کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کرتے ہیں تو اسے توہین عدالت کے اختیارات بھی حاصل ہونے چاہئیں۔
صحافیوں کے تحفظ کابل خالصتاً میڈیا کی حفاظت پر مرکوز ہونا چاہئے اور اس میں ایسی کوئی دفعات نہیں ہونی چاہئے جو معلومات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے یا اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کے ہتھکنڈے کے مترادف سمجھی جائیں،اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے بل کے مسودے کا تفصیلی تجزیہ اور سفارشات ،پالیسی پیپر آن ڈرافٹ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل ، 2020 میں شامل ہےجسے پاکستان پریس فاؤنڈیشن (پی پی ایف) نے سول سوسائٹی فار انڈیپنڈنٹ میڈیا اینڈ ایکسپریشن (CIME) کے سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنت اینڈ میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے ساتھ مشترکہ طور پر شروع کیے گئے اقدام کے ایک حصے کے طور پر تیار کیا ہے،