بھارت کی مسلمان ڈاکٹر صرف دس روپے میں مریضوں کا علاج کرتی ہے۔

 بھارت کی مسلمان ڈاکٹر صرف دس روپے میں مریضوں کا علاج کرتی ہے۔

یویارک: انسانیت کے جذبے سے سرشار، بھارت کی مسلمان ڈاکٹر صرف دس روپے میں مریضوں کا علاج کرتی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر 'وجئے -واڑہ 'سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ڈاکٹر نوری پروین اپنا ایک نجی کلینک چلاتی ہیں۔

جہاں وہ محض بھارتی دس روپے کے عوض مریضوں کا علاج کرتی ہیں۔نوری پروین کا کہنا ہے کہ الحمد للہ، وہ جو کام کرتی ہیں اس سے انہیں قلبی سکون ملتا ہے۔

وہ لوگوں کی دعا حاصل کرنے کے لیے کام کرتی ہیں۔ ڈاکٹر نوری اپنے کلینک پر روزانہ تقریباً 50 مریضوں کو دیکھتی ہیں۔

ہندوستان جیسے ملک میں ، جہاں دیگر اقلیتوں ، بشمول مسلمان ، اور یہاں تک کہ نچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ بد سلوکی کی جاتی ہے ، وہاں ایک نوجوان مسلم خاتون ڈاکٹر ہے جو مذہبی امتیاز کے بغیر سب کے ساتھ سلوک کرتی ہے۔

ڈاکٹر نوری پروین آندھرا پردیش کے کرپا ضلع میں واقع اپنے نجی کلینک میں مریض کو برائے نام معاوضے کا علاج فراہم کرتی ہیں۔تلگو زبان کے ٹی وی چینل ای ٹی وی آندھرا پردیش نے اطلاع دی ہے کہ مسلم ڈاکٹر نوری پروین خود ایک متوسط ​​طبقے کے گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں ، لیکن وہ زیادہ پیسہ کمانے کے لالچ میں انسانیت کی خدمت کرتی دکھائی دیتی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوجوان مسلمان خاتون ڈاکٹر کو صرف  دس روپے کی چیک اپ فیس ملتی ہے۔  نجی کلینک میں ہر مسلمان ، ہندو ، عیسائی اور دوسرے مریضوں کے لیے ایک ہی فیس ہے ۔

ہندوستانی اخبار سیاست نے بتایا کہ ڈاکٹر نوری پروین نے مسابقتی امتحان پاس کیا تھا اور میڈیکل سیٹ حاصل کی تھی اور انہوں نے اپنی میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے فورا بعد غریبوں کی خدمت شروع کردی۔

اس رپورٹ کے مطابق ، ڈاکٹر نوری پروین آندھرا پردیش کے ایک چھوٹے سے شہر وجئے واڑہ میں ایک درمیانے طبقے کے مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں ، اور انہوں نے میڈیکل کی تعلیم کپاڈا سے حاصل کی ، جہاں اب وہ نجی کلینک چلاتے ہیں۔