عثمان بزدار نے اپنی مارکیٹنگ نہیں کی ، شہبازشریف سے کوئی موازنہ نہیں ،فردوس عاشق اعوان

عثمان بزدار نے اپنی مارکیٹنگ نہیں کی ، شہبازشریف سے کوئی موازنہ نہیں ،فردوس عاشق اعوان
سورس: سکرین شارٹ

لاہور، معاون خصوصی اطلاعات  پنجاب  فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عثمان بزدار اور شہبازشریف کا کوئی موازنہ ہی نہیں ہے ۔ عثمان بزدار اپنے موقف پر ڈٹے رہتے ہیں اور عوام کے نقصان پر کمپرومائز نہیں کرتے ۔ نیونیوز کے پروگرام لائیو ود نصراللہ ملک میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے او ر اس کا پاکستان کی سیاست میں بہت اہم رول رہا ہے ۔عثمان بزدار اورشہبازشریف کے مزاج میں مکمل طورپرفرق ہے ۔

انہوں نے کہا شہبازشریف نے اپنی مارکیٹنگ کی شوبازی پر یقین رکھتے تھے انہوں نے ہر پراجیکٹ کی بہتر مارکیٹنگ کی ۔ کوئی بھی جعلی برانڈ ہو لیکن اس کی مارکیٹنگ ٹیم اچھی ہو تو وہ کامیاب ہوجاتی ہے لیکن اگر مارکیٹنگ ٹیم اچھی نہ ہو تو بہترین برانڈجتنا بھی اچھا ہو وہ ناکام ہوجاتا ہے ۔

انہوں نے کہا شہبازشریف کی ڈویلپمنٹ کاتعلق دیکھنا چاہئے کہ کیا وہ عوام کے لئے تھی یا ان کا بزنس تھا ۔ پنجاب میں سب سے پہلے عوام کی ترجیحات صحت اور تعلیم ہے ۔ شہبازشریف کی ترقی کی قیمت پنجاب کے عوام نے اداکی ۔ لاہور کے اندر چند پوش علاقے پورا پنجاب نہیں ہیں ۔ 

بدقسمتی سے ہماری ترجیحات سیاسی فورم پر طے نہیں ہوسکیں ۔پنجاب کی ستر فی صد آبادی دیہات میں مقیم ہیں شہبازشریف کی ترقی کا محور اربن ڈویلپمنٹ رہا ۔ دیہات سے لوگوں نے شہروں کی طرف رخ کیا اور پریشر شہروں پر بڑھ گیا ہے ۔ اگر پنجاب کے خزانے میں سکت ہوتی تو ضرور میگا پراجیکٹ لاتے  لیکن صوبے کو مقروض کرکے سبسڈی دے کر میٹروچلانا کہاں کی سمجھداری ہے ۔ پنجاب اور پشاور کی میٹرو کا موازنہ کیا جائے تو یہ واضع ہے کہ پشاور میں میٹرو کے ساتھ کاروباری ماحول بھی پیدا کیا ہے۔ 

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اڑھائی سال میں ہم نے شہباز شریف کے تباہ کئے جانے والے اداروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا ۔ وہاں افرا د کا کردار مائنس کیا اور قانون کومضبوط کیا ۔ ہم نے پہلے سال 1200 ارب کے قرضے اتارے پچھلی حکومت نے ایڈوانس میں کام کروا لئے تھے اور ٹھیکدار چیک لے کر ہمارے گرد گھومتے تھے ۔ دھیما مزاج اور رکھ رکھاؤ والی تمام صلاحیتیں عثمان بزدار میں موجود ہیں عثمان بزدار کی ترجیحات عوام کے مسائل کا حل ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمار ا کسی افسر سے کوئی ذاتی تعلق نہیں ہے ہماری دلچسپی صرف عوام کی مشکلا ت کا ازالہ ہے اگر وہ ان تقاضوں کو پورا نہیں کرتے تو ان کو ہٹا دیا جاتا ہے ۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ افسرشاہی کے نظام کو بدلنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ 

کسی کا گریبان پکڑنا انگلی کے اشارے پر اس کو گھر بھیجنا اورون مین شو کے ذریعے کام کرنا ٹھیک نہیں ہے ۔ عثمان بزدار اپنی ذات کو مستحکم نہیں کررہے وہ سولو نہیں کھیلتے شہبازشریف کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ ہر کام کا کریڈٹ لیتے تھے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار اس وقت غصہ کرتے ہیں جب عوام کا مسئلہ ہوتا ہے وہ عوام کانقصان کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوتا ۔ کسی کی جرات نہیں ہے کہ وزیراعلیٰ کی بات نہ مانے کیونکہ وزیراعلیٰ تو ایک ہی ہے ۔ کابینہ کے اندر ہر وزیراپنا موقف پیش کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ عثمان بزدار نے دونوں ہاتھوں سے کام کیا لیکن ڈھول نہیں پیٹا سابق حکومت نے دونوں ہاتھوں سے ڈھول پیٹا اور کبھی کبھار ایک ہاتھ سے کام کیا ۔ میڈیا کے ذریعے اب کسی کی پرفارمنس نہ تو چھپ سکتی ہے اور نہ ہی اس میں کوئی اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ 

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عثمان بزدار پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے  وزیراعظم کا صوبے کو کرپشن سے پاک کرنے کا خواب ان کے ہاتھوں شرمندہ تعبیر ہوگا ۔ کوئی ایک بندہ بتا دے کہ عثمان بزدار نے غلط کیا کیا ہے ۔ جب ٹیم میدان میں ہوتی ہے تو کپتان ہر کھلاڑی کی کارکردگی پر توجہ رکھتا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان ہماری اصلاح کرتے رہتے ہیں ۔ عثمان بزدار نے اداروں میں قانون سازی کی ہے اور جتنی ہم نے قانون سازی کی ہے اس  کا پچھلے دس سالوں سے موازنہ کرلیں ۔ عثمان بزدار سمجھتے ہیں کہ ہمارے لوگوں کی ترجیحات کیا ہیں اور ضروریات کیا ہیں ۔ نئی یونیورسٹیوں کا جال بچھا دیا ہے صحت کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کی ہے ۔ عثمان بزدار نے عوام کے اربوں روپے بچائے ہیں ۔ ان کی قیادت میں نیا لاہور منصوبہ عوام کی ضرورت کے ساتھ جڑا ہے ۔ لاہور میں نئے ہسپتال بنارہے ہیں ۔ لاہور راوی منصوبے کے ذریعے عوام کو روزگار کے مواقع ملیں گے  ۔

عثمان بزدار کے آنے سے کسان کو سستی کھاد آسان شرائط پر قرضے ملنا شروع ہوگئے ہیں ۔ ہم کسانوں پر سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں عثمان بزدار نے سب سے اہم کام یہ کیا کہ صوبے کو پہچان دی تھانے اور کچہری سے سیاست کا خاتمہ کیا ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارےدورمیں  کمیونیکشن ٹھیک نہیں رہی ہم نے جو کیا وہ عوام کو بتا اور دکھا نہیں سکے ۔ دوسرا ہم پارٹی کے اندر ہونے والی سیاست کو نہیں روک سکے ۔ بلدیاتی اںتخابات 2021 میں ہونے ہیں ۔ الیکشن کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے ۔