سید صلاح الدین اگر دہشت گرد ہے تو جارج واشنگٹن اور منڈیلا بھی دہشت گرد ہوں گے: سراج الحق

سید صلاح الدین اگر دہشت گرد ہے تو جارج واشنگٹن اور منڈیلا بھی دہشت گرد ہوں گے: سراج الحق

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی ریاست اور پاکستان کے 20 کروڑ عوام کشمیری عوام کی پشت پر ہیں۔ کشمیر کی آزادی کا ہیرو سید صلاح الدین اگر دہشت گرد ہے تو جارج واشنگٹن اور نیلسن منڈیلا بھی دہشت گرد ہوں گے۔ امریکہ،بھارت اور اسرائیل کا اتحاد ثلاثہ دراصل اتحاد خبیثہ ہے ۔مشرقی  تیمور  کی  طرح  رائے  شماری  کے  ذریعے کشمیریوں  کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ کشمیرکے معاملے پر دوہرا معیار ترک کیا جائے۔

سینیٹر سراج الحق  سیرینہ چوک اسلام آباد میں آزادی کشمیر ریلی سے خطاب کررہے تھے۔متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین سے اظہار یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی کے زیراہتمام آزادی کشمیر ریلی آبپارہ چوک سے شروع ہوئی اور سیرینہ چوک میں جلسہ عام کی شکل اختیار کرلی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سید صلاح الدین ہیرو ہے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کے پاس گئے اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کے خلاف ٹرمپ کو استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ مودی ہمارا دشمن ہے۔مودی سے ایسے ہی کام کی توقع کی جا سکتی ہے تاہم پاکستان کے حکمرانوں کو اپنی آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیں۔بد قسمتی سے پاکستان کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں مگر ہماری طرف سے بھارتی حکمرانوں کو آم بھیجے جا رہے ہیں۔مودی کو لاہور میں مہمان بنایا جاتا ہے۔مودی نے بنگلہ دیش میں جا کر پاکستان توڑنے کی سازش کا اعتراف کیا ۔جنرل نیازی کے ہتھیار ڈالنے کی تصویر حسینہ واجد کودی۔

سراج الحق نے کہا کہ امریکہ کی پالیسی دورنگی ہے۔امریکہ د وہرے معیارپر کاربند ہے۔مشرقی تیمور کو ریفرنڈم کے ذریعے آزاد ملک بنایا گیا سوال یہ ہے کہ یہ اصول کشمیریوں کے لیے کیوں نہیں اپنایا جاتا ہے ہماری حکومت کو کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کے دروازے پر دستک دینی چاہیے تھی سلامتی کونسل میں معاملہ اٹھانا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہوا بلکہ بھارت سے دوستی کا راستہ اختیار کیا گیا۔کشمیری آزادی کے راستے پر آگے بڑھتے رہے جبکہ ہماری حکومت پیچھے پڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر وقت حکومت کو بتایا کہ کشمیر کشمیریوں کا نہیں بلکہ پاکستان کا مسئلہ ہے کشمیری دراصل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔بھارت نے ستلج کا پانی بند کر دٰیا ہے ۔جہلم،چناب اور روای کا پانی بند کر کے پاکستان کو ریگستان بنانا چاہتا ہے۔بھارت کے اس منصوبے کی راہ میں کشمیری رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاستی اور پاکستانی عوام کشمیریوں کی پشست پر ہیں ہم انہیں تنہاء نہیں چھوڑ سکتے۔ہمارے حکمران سوئے ہوئے ہیں ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ کشمیر پر بات کیوں نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ میں سعودی عرب میں عمرہ کے لیے موجود تھا۔اسی دوران مجھے صلاح الدین کے بارے فیصلے کی اطلاع ملی چنانچہ ہم نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے پروگرام رکھا ہم امریکہ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امریکہ کیا ساری دنیا بھی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے خلاف بھارت کا ساتھ دے تو پھر بھی کشمیر آزاد ہو کر رہے گا سید صلاح الدین کشمیریوں کی 70 سالہ جدوجہد اور قربانیوں کا نام ہے۔دہلی واشنگٹن کا اتحاد اس جدوجہد کو ختم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صلاح الدین کا جرم یہ ہے کہ وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ کشمیر سے بھارتی فوج نکالی جائے کشمیریوں کی نسل کشی بند کی جائے گرفتار کشمیریوں کو رہا کیا جائے اور استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کو ان کاحق خود ارادیت دیا جائے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں،خواتین کی بے حرمتی کے واقعات نظر کیوں نہیں آتے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بھی کشمیر کے معاملے پر اندھا،گونگا اور بہرا ہو گیا ہے۔بھارتی مظالم کے خلاف لاکھوں کشمیری سڑکوں پر ہیں مگر اقوام متحدہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا کشمیریوں کے قائدین سید علی گیلانی،میر واعظ،یاسین ملک،شبیر شاہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ایسی ہی جدوجہد امریکہ میں جارج واشنگٹن نے کی تھی ،ایسی ہی جدوجہد کی پاداش میں نیلسن منڈیلا 27 سال جیل میں رہا اور ایسی کی جدوجہد بانی پاکستان محمد علی جناح نے کی تھی چنانچہ اگر صلاح الدین دہشت گرد ہے تو جارج واشنگٹن اور منڈیلا بھی دہشت گرد ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ آج کا پاکستان ایٹمی پاکستان ہے۔پاکستان کی ریاست پاکستان کی عوام اورایٹم بم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ہم ان کی پشت پر ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جب ہم حکمرانوں سے کشمیر کے بارے میں پوچھتے ہیں توکہتے ہیں کہ پانامہ سکینڈل ہے۔یہی جواب لوڈ شیڈنگ،فاٹا کے اختیارات،بیروزگاری اوردیگر مسائل کے بارے میں دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ دراصل خدا کی بے آواز لاٹھی ہے ابھی اس مقدمہ کا فیصلہ نہیں ہوا۔حکمرانوں کے چہرے زرد پڑ گئے ہیں۔چار وزراء نے پریس کانفرنس کر کے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ہے۔انہی لوگوں نے پہلے مٹھائیاں تقسیم کی تھیں اب رو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صرف موجودہ حکومت کا ہی نہیں سابقہ حکومت کا بھی احتساب ہونا ہے۔پرویزمشرف سے لے کر آج تک بلکہ سب کا احتساب ہونا چاہیے۔پانامہ سکینڈل میں چھ سو افراد کے نام آئے ہیں ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے سپریم کورٹ کو نظریہ ضرورت پر نہیں بلکہ حق و انصاف پر فیصلے کرنے چاہیں۔جیسے مسلح دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں ایسے ہی معاشی دہشت گرد بھی پاکستان کے دشمن ہیں انہیں احتساب کے دائرے میں آنا ہوگا۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ جمہوریت کو خطرہ ہے مگر ہم کہتے ہیں کہ احتساب سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔پاکستان کو امریکہ ایجنڈوں سے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن فری پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔پاکستان کسی آمر نے نہیں بلکہ دیانتدار قیادت نے بنایا تھا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ماتھے پر لا اﷲ تو لکھا ہوا ہے مگر ہماری سیاست اور معاشیت میں لااﷲ موجود نہیں۔آزادی کشمیر ریلی سے میاں مقصود احمد،میاں اسلم،زبیر فاروق خان،نور الباری،عبد اﷲ گل جاوید شورش و دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔