شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی

شریف خاندان کیخلاف العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی
کیپشن: فوٹو بشکریہ فیس بک

اسلام آباد : اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی کر دی جبکہ دوران سماعت سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے وکیل خواجہ محمد حارث نے احتساب عدالت کے جج پر اعتراض کر دیا اور کہا کہ وہ ایک ریفرنس میں ان کے موکلوں کے خلاف فیصلہ دے چکے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پہلے 10سال کاحساب دیں، خورشیدشاہ کوالیکشن مہم مہنگی پڑگئی
 
 اس لئے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت نہ کریں اور کیس کی دو سری عدالت کو بھجوایا جائے۔ خواجہ حارث نے احتساب عدالت سے کہا کہ وہ ان کے اعتراض کے حوالے سے سپریم کورٹ کو لکھ کر بھیجیں، اس پر محمد بشیر نے کہا کہ انہوں نے خواجہ حارث کی تمام باتیں سن لی ہیں اور اگر انہیں مناسب لگا تو وہ سپریم کورٹ کو یہ باتیں خط میں لکھ کر بھیج دیں گے جبکہ دوران سماعت خواجہ حارث نے نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی اور موقف اختیار کیا کہ نوازشریف اور مریم نواز 13جولائی کو واپس وطن آ رہے ہیں جبکہ درخواست کے ہمراہ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: چین نے امریکہ پر تاریخ کی سب سے بڑی جنگ شروع کرنے کا الزام لگا دیا
 
 عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کو عدالتی حاضری سے تین روز کے لئے استثنیٰ دے دیا جبکہ العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی کر دی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں