انڈیا افغان امن عمل خراب کر رہا ہے، امریکا کو آگاہ کر چکے: وزیر خارجہ

India is spoiling Afghan peace process, warns US: Foreign Minister
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انڈیا افغان امن عمل کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں عدم استحکام رہے۔ ہم امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کو اس بارے میں آگاہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے شدید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتحال دن بدن سنگین ہوتی جا رہی ہے، اس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا جائز نہیں، ہم اکیلے افغانستان کے ٹھیکیدار نہیں ہیں۔

یہ بات انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ میں بات کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں، ہم اچھے پڑوسی کا کردار نبھانا چاہتے ہیں۔ لیکن کبھی معذرت خواہانہ رویہ اختیار نہیں کریں گے، ہم امن قائم کرنیوالوں کا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سادہ لباس پہننے والے طالبان انتہائی قابل اور ذہین لوگ ہیں، وہ اب پہلے سے زیادہ سوجھ بوجھ رکھنے والے سمجھدار لوگ ہیں۔ انہیں ہر چیز کا ادراک ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود کہ طالبان کو اشرف غنی پر اعتراضات ہیں لیکن پھر بھی وہ تیار ہیں کہ ان کیساتھ بات کریں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی سیاست کے اندر موجود پیچیدگیوں کو ہم حل نہیں کر سکتے۔ عبداللہ عبداللہ کا خود ماننا ہے کہ وہاں دھڑے بندیاں بن چکی ہیں، بڑے مسئلے کھڑے ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں میں طالبان کیساتھ لڑنے کا کوئی دم خم نہیں جن پر امریکا گزشتہ 20 سالوں سے سرمایہ کاری کر رہا تھا۔ تاہم اب امریکا کہنا ہے کہ اس نے افغانستان میں اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو میں امریکی سٹیٹٹ ڈپارٹمنٹ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کو اپنا مددگار اور تعمیری ساتھی قرار دینے پر مجبور ہیں، یہ بات اسی امریکا کی جانب سے کی جا رہی ہے جو ماضی میں ہم پر انگلی اٹھاتا تھا۔