پنجاب میں ہراسمنٹ فری منصوبہ'' وویمن سیفٹی آڈٹ ''کا لاہور سے آغاز

پنجاب میں ہراسمنٹ فری منصوبہ'' وویمن سیفٹی آڈٹ ''کا لاہور سے آغاز

لاہور:محکمہ ترقی خواتین پنجاب کے زیر اہتمام صوبے میں خواتین کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ کو محفوظ اور ہراسمنٹ فری بنانے کے منصوبے'' وویمن سیفٹی آڈٹ ''کا لاہور سے آغاز کردیا گیا ہےـصوبائی سیکرٹری برائے محکمہ ترقی خواتین بشری امان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وویمن سیفٹی آڈٹ منصوبے کا مقصد خواتین کو بس سٹاپوں اور دیگر عوامی مقامات پر ہراسمنٹ سے پاک ماحول فراہم کرنا ہےـ اس کے لئے یواین وویمن ، عورت فاؤنڈیشن ، پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ، چیف منسٹرز ریفارمز یونٹ اور خواتین کا صوبائی کمشن معاونت کریں گےـ

عورت فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر ممتاز مغل نے کہا کہ اس پائلٹ ریسرچ پراجیکٹ سے پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کرنے والی خواتین کو درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل میں مدد ملے گی ـانہوں نے کہا کہ میٹروبس سسٹم اور لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے زیر اہتمام منتخب کردہ بس سٹاپوں پر سیفٹی آڈٹ کیا جائے گاـ یو این وویمن کے پاکستان میں نمائندے جمشید قاضی نے کہا کہ صنفی امتیاز اور تشدد کا خاتمہ اور خواتین کو بااختیار بنانا ہمارا نصب العین ہے ـ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد اور صنفی امتیازی رویوں سے خاندان ، کمیونٹی اور شہر متاثر ہوتے ہیں ۔

خواتین کے صوبائی کمشن کی چیئرپرسن فوزیہ وقار نے عوامی مقامات پر خواتین کے تحفظ کی ضرورت پزور دیا اور کہا کہ قانون کے مطابق خواتین برابر کی شہری ہیں، اگر خواتین کو ہراسمنٹ سے پاک ماحول میسر نہ ہو تو اس کے اثرات قومی معیشت پر مرتب ہوتے ہیں ۔

سلمان صوفی، ڈائریکٹر جنرل SURنے کہا کہ وویمن سیفٹی آڈٹ، خواتین کے لئے ہراسمنٹ سے تحفظ کے اقدامات کی طرف ایک اور اہم قدم ہےـپنجاب سیف سٹی پراجیکٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے سمارٹ فون ایپلیکیشن کا آغاز کردیا گیا ہے ـ وویمن سیفٹی آڈٹ کے لئے PSCAکا بھرپور تعاون جاری رہے گاـ

مصنف کے بارے میں