نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اسلامو فوبیا کا رحجان بڑھ، منیر اکرم

نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اسلامو فوبیا کا رحجان بڑھ، منیر اکرم

نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اسلاموفوبیا کے رحجان میں اضافہ ہوا ، مغربی ممالک کے علاوہ بھارت میں بھی اسلامو فوبیا کا رحجان بڑھا ہے، پاکستان ترکی، ملائیشیا اور سعودی عرب سمیت دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر اسلامو فوبیا کے معاملے کو اٹھا رہا ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسلامو فوبیا کے معاملے پر لیڈرشپ کردار ادا کیا ہے اور ہم مسلم امہ کو اکٹھے کر رہے ہیں، ہم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ممبر ممالک کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ اسلامو فوبیا کے معاملے پر اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کی جائے گی۔ منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کی کاوشوں کے نتیجے میں او آئی سی نے ہر سال 16 مارچ کو اسلامو فوبیا کے تدارک کے عالمی دن کے طور پر منانے پر اتفاق کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فرانس اور یورپ میں مقیم مسلمانوں کو اپنے حقوق کا تحفظ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے اور ان کو او آئی سی کی بھی اخلاقی حمایت حاصل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں منیر اکرم نے کہا کہ فرانس کے داخلی معاملات کو دیکھنے کی ضرورت ہے وہاں پر اینٹی مسلم رائٹ ونگ پارٹی نے بہت تیزی سے سپورٹ حاصل کی ہے اور وہاں کے موجودہ سیاسی رہنما اپنی پوزیشن کو بچانے کیلئے غیرذمہ دارانہ ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسلامو فوبیا کے معاملے پر مسلم ممالک کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے اسلئے وہ چاہتے ہیں کہ اس کا کوئی نہ کوئی حل نکلنا چاہیے، وزیراعظم عمران خان، ترک صدر رجب طیب اردگان اور سابق ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے اس حوالے سے جو کوششیں کیں ان کا بھی بہت اثر پڑا ہے اسلئے ہمیں امید ہے کہ انشاءاللہ اس مسئلے کا حل ضرور نکل آئے گا۔