فرانسیسی صدر کو تھپڑ مارنے والے شخص کی تفصیلات سامنے آگئیں

فرانسیسی صدر کو تھپڑ مارنے والے شخص کی تفصیلات سامنے آگئیں
سورس: screen shot

پیرس ، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کو سرِعام چہرے پر طمانچہ رسید کرنے والے شخص سے متعلق ‏اہم انکشافات سامنے آگئے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق زیرحراست ملزم کی شناخت 28 سالہ ڈیمن ٹیرل کے نام سے ‏ہوئی ہے جو قوم پرست دائیں بازو کے نظریات سے متاثر تھا۔

ملزم نے انتہا پسندوں کے کئی یوٹیوب چینلز سبسکرائب کر رکھے تھے اور ان کی فکر و نظریات ‏کے زیراثر تھا۔

ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے بتایا کہ ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تھا وہ پہلے کبھی گرفتار ‏بھی نہیں ہوا تھا۔

ڈیمن ٹیرل قدیم مارشل آرٹس سکھانے والے کلب سے وابستہ ہے اور روایتی تلوار بازی کا بھی ‏شوقین ہے وہ مقامی طور پر مارشل آرٹس کا کلب بھی چلاتا ہے۔
ملزم کو مزید ایک اور دن پولیس کی تفتیش میں رکھا جائے گا جس کے بعد ممکنہ طور پر عوامی ‏شخصیت پر حملے کا چارج لگایا جائے گا جس کے تحت زیادہ سے زیادہ 3 سال قید اور 45 ہزار ‏یوروز جرمانہ ہو سکتا ہے۔

 دوسری جانب صدر میکرون نے کہا ہے کہ انہیں اس قسم کے واقعے پر کوئی تشویش یا خوف نہیں ‏ہے ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور وہ ان واقعات کی بناء اپنی سیکورٹی کو لے کر پریشان نہیں۔

یاد رہے کہ جنوبی فرانس کے علاقے ڈروم پہنچنے پر فرانسیسی صدر بیریئر کے پیچھے موجود شہریوں سے ‏‏ملاقات کر رہے تھے کہ اس دوران استقبال کے لیے موجود شہری نے ان کے چہرے پر تھپڑ دے ‏‏مارا۔