صوبہ پنجاب میں کورونا ویکسینیشن نہ کرانیوالوں کی موبائل سم بلاک کرنے کی تجویز

صوبہ پنجاب میں کورونا ویکسینیشن نہ کرانیوالوں کی موبائل سم بلاک کرنے کی تجویز
کیپشن: صوبہ پنجاب میں کورونا ویکسینیشن نہ کرانیوالوں کی موبائل سم بلاک کرنے کی تجویز
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پنجاب حکومت نے لازمی ویکسی نیشن کے سلسلہ میں پابندیوں سے متعلق تجاویز تیار کر لی ہیں۔ حفاظتی ٹیکے نہ لگانے والوں کا شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس، پارکس، سرکاری دفاتر میں داخلہ بند کرنے اور موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

یہ تجاویز صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران پیش کی گئیں۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ڈی جی پی آر، محکمہ صحت کے سیکرٹریز اور اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے، ویکیسنیشن سینٹرز کی تعداد کو بڑھانے، سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات میں اضافہ ودیگر اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری صحت سارہ اسلم اور بیرسٹر نبیل اعوان نے وزیر صحت اور چیف سیکرٹری کو صوبہ بھر میں کورونا کے تدارک کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لوگوں کی صحت اور زندگیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کورونا سے چھٹکارٓ ویکسی نیشن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ این سی او سی کی گائیڈ لائنز کے مطابق صوبہ بھر میں ویکیس نیشن کے ہدف کو ہر صورت پورا کیا جائے گا۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے ہر ضلع کیلئے روزانہ ویکسی نیشن کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے اور ویکسی نیشن کے اہداف کے حوالہ سے کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ ویکسی نیشن سے متعلق اضلاع کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور اہداف پورا نہ کرنے والے اضلاع کے افسران سے باز پرس ہو گی۔

دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کاروباری پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے کاروبار 2 دن کے بجائے ایک دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم دن کا فیصلہ تمام صوبائی اکائیاں خود کریںگی۔

یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام سرکاری اور نجی ملازمین کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار دی جائے گی۔ نجی شعبوں سے منسلک ملازمین کو 30 جون تک ویکسی نیشن کرانا ہوگی۔

این سی او سی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ویکسی نیشن کرانے کیلئے مختلف شعبوں کو مراعات متعارف کرائی جائیں گی۔ دفاتر میں 50 فیصد حاضری کو بڑھا کر واپس 100 فیصد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان ڈور جم کو کھولنے کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاہم جم کے تمام ممبرز کے لیے ویکسیشن لازمی ہوگی۔

کورونا ویکسی نیشن سینٹرز 11 جون سے رات 8 بجے رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے۔ تاہم اس کے بعد اتوار کو بند رہیں گے۔

این سی او سی کے مطابق 18 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے 11 جون سے واک ان ویکسی نیشن کی سہولت ہو گی۔ ملک بھر میں تمام شہریوں کیلئے رضا کارانہ طور پر ویکسین مہم چلائی جائے گی۔