پی ایم سی میں ایسے لوگوں کو بھرتی کیا جن کا میڈیکل کے شعبے سے کوئی تعلق نہیں: وزیر صحت 

پی ایم سی میں ایسے لوگوں کو بھرتی کیا جن کا میڈیکل کے شعبے سے کوئی تعلق نہیں: وزیر صحت 
سورس: File

اسلام آباد : وزیر صحت عبد القادر پٹیل نے کہا کہ پی ایم سی میں ایک بادشاہت یا جاگیر بنا کر دے دی گئی تھی جس کو کوئی پوچھنے والا نہیں تھا۔ ایسے لوگوں کو بھرتی کیا گیا جن کا میڈیکل کے شعبے سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ پی ایم سی نے ایم ڈی کیٹ کے نام پر طلباء کیساتھ زیادتی کی گزشتہ روز قومی اسمبلی سے دو بل پاس ہوئے ایک بہت اہمیت کا حامل تھا ۔ پی ایم سی جیسے کالے قانون کو کل قومی اسمبلی نے ختم کیا۔

وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی سے دو بل پاس ہوئے ایک بہت اہمیت کا حامل تھا۔ پی ایم سی جیسے کالے قانون کو کل قومی اسمبلی نے ختم کیااس ایکٹ کے پیچھے بہت بڑی کہانیاں ہم تک پہنچیں کہانیوں کی تہ تک جارہے ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ پی ایم سی میں ایک بادشاہت یا جاگیر بنا کر دے دی گئی تھی جس کو کوئی پوچھنے والا نہیں تھاوہ جس کالج کو بند کر دیں جس کو جرمانہ کر دیں کوئی پوچھنے والا نہیں بہت سارے ایسے لوگ رکھے گئے جن کا اس شعبے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پی ایم سی نے ایم ڈی کیٹ کی فیس بھی زیادہ رکھی اور پرسنٹیج بھی زیادہ رکھی۔ وزیر صحت کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں بچے ٹیسٹ کلئیر نہیں کر سکے لیکن ان کی مرضی والوں کو پاس کر دیا گیاکل تمام صوبوں کو برابر نمائندگی دے دی گئی وزارت صحت میں ایسے ادارے بنائے گئے جن کو فیس بک کے ذریعے امریکا سے چلاتے تھے۔

سابق وزیراعظم کے رشتے دار امریکا سے انٹرنیٹ پر اس ادارے کو چلا رہے تھے۔ اب ہم تحقیقات کرنے جارہے ہیں کہ کتنے ایسے ڈاکٹرز ہیں جنہوں نے خود کو ڈاکٹر کہا لیکن وہ تھے نہیں۔ ملازمین کو جبری گولڈن شیک ہینڈ دیا گیاایک طرف ان ملازمین کو نکالا گیا۔ دوسری طرف لوگوں کو بھاری معاضوں پر رکھا گیا۔ ضروری ہوا تو ان تمام کیسز کو ایک آزاد نیب کے حوالے کریں گے۔

مصنف کے بارے میں