مسلمانوں اور سیاہ فام افراد کو امریکہ میں سنگین نسلی امتیاز کا سامنا

مسلمانوں اور سیاہ فام افراد کو امریکہ میں سنگین نسلی امتیاز کا سامنا

نیو یارک: امریکہ میں انسانی حقوق کے بارے میں ایک رپورٹ کے مطابق 2016ء میں امریکہ میں نسلی تعلقات ابتری کا شکار رہے۔

2016ء میں امریکہ کا انسانی حقوق کا ریکارڈ کے عنوان سے اس رپورٹ میں جو چین کی مرکزی کابینہ سٹیٹ کونسل کے دفتر نشرواشاعت نے شائع کی ہے کہا گیا ہے کہ سفید فام پولیس کی طرف سے سیاہ فام امریکیوں کو گولیاں مارنے کے پے در پے واقعات ہوئے ہیں ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نسلی امتیاز نے قانون نافذ کرنے والے اور انصاف کے شعبوں کو بری طرح متاثرکیا ۔ ملازمت اور آمدن میں اقلیتی نسلوں اور سفید فام عوام کے درمیان منظم تفاوت پائے جاتے ہیں۔ اقلیتی عوام نے سکولوں اور سماجی زندگیوں نے مختلف امتیازی سلوکوں کا سامنا کیا۔

یوایس اے ٹوڈے ویب سائٹ نے 14جولائی 2016ء کو اطلاع دی کہ ایک سروے میں پایا گیا کہ 52فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ سیاہ فام افراد کیخلاف نسلی امتیازٴٴ انتہائی ٴٴ یا ٴٴزیادہ ٴٴ سنگین مسئلہ ہے ۔سروے میں جواب دینے والے مجموعی طورپر 69افراد نے کہا کہ امریکہ میں نسلی تعلقات عمومی طورپر خراب ہیں۔

دس امریکیوں میں سے چھ کا کہنا ہے کہ نسلی تعلقات ابتر ہورہے ہیں اور یہ ایک سال قبل کے مقابلے میں 38فیصد زیادہ ہیں ، 2015ء میں پولیس فائرنگ کے بارے میں واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سفید فام امریکیوں کے مقابلے میں پولیس کی طرف سے گولی مار کر ہلاک کئے جانیوالے سیاہ فام امریکیوں کی تعداد 2.5گنا ہے ۔

غیر مسلح سفید فام عوام کے مقابلے میں پولیس کی طر ف سے گولی مار کر ہلاک کئے جانیوالے غیر مسلح سیاہ فاموں کی تعداد پانچ گنا ہے۔رپورٹ کے مطابق قریباً چار دہائیوں میں سیاہ فاموں اور سیاہ فاموں کے درمیان اجرتوں کا فرق بدترین تھا ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ میں مسلمانوں کو زبردست سنگین امتیاز کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

مصنف کے بارے میں