مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

لاہور: عدالتی معاون نے مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں کہا گیا ہے کہ مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں ہوتا۔

چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانیوالی خوراک کے از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: زینب کے قاتل عمران کے اہلخانہ مقتولہ کے لواحقین کو ہراساں کرنے لگے

سماعت کے دوران عدالتی معاون نے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں ہوتا اور مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ ٹھیک ہے۔ مرغیوں کی خوراک انہی کی آلائشوں سے تیار کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: 'افغانستان میں فورسز کی تعداد بڑھانے سے امن کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے'

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیڈ ٹھیک ہے تو یہ خوش آئند ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ برائلر مرغی مضر صحت نہیں۔ لگتا ہے کہ ہم اچھے نتائج کے لیے کافی قریب پہنچ چکے ہیں۔ مرغیوں کی انتڑیوں کی تیل کی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی کی جائے۔ عدالت نے سیکرٹری لائیو سٹاک کو فوری پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں