چمن میں پاک افغان بارڈر تجارت اور آمدورفت کیلئے آج بھی بند

چمن میں پاک افغان بارڈر تجارت اور آمدورفت کیلئے آج بھی بند

چمن: بارڈر پر کشیدگی کے باعث چمن میں باب دوستی آج پانچویں روز بھی بند ہونے سے تجارتی سرگرمیاں اور آمد و رفت کا سلسلہ معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ نیٹو سپلائی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی شروع نہ ہو سکی۔ پاک افغان سرحد پر سیز فائر برقرار ہے تاہم معمولات زندگی مکمل طور پر بحال نہ ہو سکے۔ دوسری طرف چمن شہر میں اشیائے خوردونوش کی بھی قلت پیدا ہونے لگی ہے۔

افغان فورسز کی فائرنگ سے سرحدی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والوں کو ابھی تک اپنے گھروں کو واپسی کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ پاک افغان حکام کی جانے سے کلی لقمان، کلی جہانگیر اور گلدار باغیچہ کے علاقوں کا ارضیاتی سروے کیا گیا۔ ان علاقوں کے علاوہ سرحد پر آباد بستیوں کے بھی نقشے بنائے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فلیگ میٹنگ اور سرحد کے تعین کے لیے جیالوجکل ٹیموں کی جانب سے بھی واضح صورتحال سامنے نہیں آ سکی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بلوچستان کے ہی شہر چمن کے سرحدی علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہو گئے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں