امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تجارتی روابط برقرار رہیں گے، پاکستان

امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تجارتی روابط برقرار رہیں گے، پاکستان
کیپشن: فوٹو فائل

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارتی روابط برقرار رہیں گے۔


سینیٹر طاہر مشہدی کی زیر صدارت سینیٹ کی کمیٹی برائے فورم خارجہ پالیسی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان امریکی پابندیوں سے متاثر نہیں ہو گا، ایران پر پابندیاں پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ہیں اور پاکستان ایران سے تیل نہیں لے رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران سے تعلقات اچھے ہیں اور رہیں گے، ہم کسی دوسرے ملک کی ایما پر ایران سے تعلقات خراب نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارتی روابط برقرار رہیں گے، ہماری خواہش ہے گوادر اور چاہ بہار بندر گاہیں ساتھ مل کر تجارت کریں۔

بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتخابات پاکستان کے خلاف نعرے پر لڑے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب کو مذاکرات کیلئے خط لکھا، بھارت نے مذاکرات کی حامی بھری لیکن پھر پیچھے ہٹ گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ نریندر مودی آئیں اور مذاکرات کریں لیکن بھارتی وزیراعظم مذاکرات پر راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔

امریکا کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ امریکا کے ساتھ افغانستان کے علاوہ بات چیت نہیں ہو رہی۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ افغانستان سے حالات مشکل رہے ہیں جب کہ امریکا کھربوں ڈالر خرچ کر کے بھی افغانستان میں امن نہیں لا سکا۔انہوں نے بتایا کہ ماسکو میں افغان امن عمل پر کانفرس جاری ہے جس میں پاکستان بھی شرکت کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان امن کے لیے پاک چین افغانستان کا سہ فریقی اجلاس آئندہ ماہ کابل میں ہو گا۔

سعودی عرب پر بات کرتے ہوئے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ سعودی عرب پر پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، سعودی عرب کے مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے پاکستان پُرعزم ہے۔