افغانستان سے فوجوں کے انخلاء کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا: نیٹو چیف

افغانستان سے فوجوں کے انخلاء کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا: نیٹو چیف

برسلز: نیٹو چیف نے سٹالٹن برگ واضح کر دیا ہے کہ رکن ممالک کی مشاورت کے بعد افغانستان سے فوجوں کے انخلا کا فیصلہ کیا جائیگا۔ نیٹو نے ایک ساتھ افغانستان جانے کا فیصلہ کیا تھا اور درست وقت پر ایک ساتھ ہی وہاں سے فوجیں واپس بلائی جائیںگی۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ افغانستان میں موجود باقی امریکی فوجیوں کو کرسمس تک وطن واپس آجانا چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کہ کرسمس تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بہت تھوڑی رہ جائے گی۔

اس سے قبل امریکی وزارت جنگ کے ایشیا و بحرالکاہل کے امور کے ڈائریکٹر ڈیوڈ ہیلفی نے ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بتایا تھا کہ واشنگٹن احتیاطی منصوبے پر عمل پیرا ہے اور حالات سازگار ہونے کی صورت میں مئی دو ہزار اکیس تک افغانستان سے تمام فوجیوں کو واپس بلا لیا جائے گا۔

رواں سال فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے نام نہاد امن معاہدے کے تحت ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان سے امریکی دہشتگردوں کے بتدریج انخلا کا وعدہ کیا تھا۔حکومت افغانستان نے بھی اگرچہ ابھی تک طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط نہیں کیے، تاہم بین الافغان امن مذاکرات کو یقینی بنانے کے لیے پانچ ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

افغان طالبان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کرسمس تک امریکی فوجیوں کے افغانستان سےانخلا کے اعلان کا خیر مقد م کیا ہے۔ طالبان کےترجمان محمد نعیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ طالبان اور امریکی انتظامیہ کے درمیان افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے دوحہ معاہدے پر عملدرآمد کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔