وزیراعظم بتائیں کس قانون کے تحت این آر او دے سکتے ہیں، احسن اقبال

وزیراعظم بتائیں کس قانون کے تحت این آر او دے سکتے ہیں، احسن اقبال
کیپشن: ملک کی سب سے بڑی صوبائی اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر 16 ماہ سے جیل میں ہے، احسن اقبال۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت ہر سوال کے جواب میں کہتی ہے این آر او نہیں دیں گے لیکن وزیراعظم بتائیں کس قانون کے تحت این آر او دے سکتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غداری کا مقدمہ عمران خان کے کہنے پر بنایا گیا اور قوم کو بتائیں بائیس سال کیا مہنگائی کی تیاری کی جبکہ حکومت اب اپنے مخالفین کو سیاسی انتقام لے رہی ہے۔ قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ ملک کی سب سے بڑی صوبائی اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر 16 ماہ سے جیل میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت اب بچ نہیں سکے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں اس طرح کرنے سے حکومت بچ جائے گی۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنی نااہلی سے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ۔ مسلم لیگ ن کے دور میں آٹا 34 روپے کلو مل رہا تھا جب کہ نئے پاکستان میں آٹے کی قیمت 80 روپے کلو ہو گئی ہے۔ ن لیگ دور میں چینی کی قیمت 52 روپے فی کلو تھی، پی ٹی آئی کی حکومت میں چینی 100 روپے فی کلو زائد سے مل رہی ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے قائد حزب اختلاف اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔ نیب کی سفارش پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا جب کہ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔

جن افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، رابعہ عمران، جویریہ علی، نثار احمد، علی احمد خان، ظاہر نقوی، قاسم قیوم، راشد کرامت اور فضل داد عباسی سمیت شعیب قمر شامل ہیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ پر جو حملہ کیا اس کی مذمت کرتے ہیں  اور پورا صوبہ وفاقی حکومت کے سندھ پر حملے کی مذمت کر رہا ہے۔ بلاول کا کہنا تھا آج آپ جزائر پر قبضہ کر رہے ہیں کل عمر کوٹ پر قبضہ کر لینگے اور حکومت جزائر سے متعلق آرڈیننس فوری طور پر واپس لے۔ 

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا حکومت کا رویہ غیر جمہوری ہے اور حکومت انتقامی سیاست پر اتر آئی ہے تاہم اب وقت آ گیا ہے اب عمران خان کو گھبرانا پڑے گا کیونکہ حکومت روز بہ روز عوام پر ظلم کر رہی ہے اور سندھ کو اس کے حصے کی گیس نہیں مل رہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں آٹے، چینی کا بحران ہے، حکومت نے عوام کو دیوار سے لگا دیا ہے۔ حکومت این ایف سی کا حصہ نہیں دیتی ،وفاقی حکومت کی نالائقی سے ہر صوبے کا نقصان ہو رہا ہے ۔